سپریم کورٹ، چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا، سپریم کورٹ میں ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام معزز ججز نے شرکت کی، جس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر سمیت دیگر ججز بھی شامل تھے۔ سپریم کورٹ اعلامیہ کے مطابق اجلاس کے دوران کئی اہم امور پر غور کیا گیا، جن میں سرکاری خرچ پر تعینات وکلاء کی فیسوں پر نظرثانی سرفہرست ایجنڈا آئٹمز میں شامل تھی۔ فل کورٹ اجلاس میں ریٹائرڈ ہائیکورٹ ججز کی بطور وکیل سپریم کورٹ میں انرولمنٹ پر بار کونسل کی سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں معلومات تک رسائی کے حوالے سے سپریم کورٹ رولز2025 ء کے مجوزہ مسودے پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ فل کورٹ کی طرف سے تمام ایجنڈا آئٹمز پر مناسب ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور آئندہ فل کورٹ اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فل کورٹ اجلاس سپریم کورٹ
پڑھیں:
ججزٹرانسفرکیس : رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ آئینی بنچ کو جواب جمع کرا دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے جواب جمع کرا دیا ہے سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر اور سنیارٹی کیخلاف درخواست پر سماعت کی بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل تھے.(جاری ہے)
رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے جواب جمع کروا دیا جس کے ساتھ متعلقہ دستاویزات بھی جمع کرائی گئیں دستاویزات میں تبادلے سے متعلق ہونے والی خط وکتابت اور نوٹیفکشنز شامل ہیں جواب میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری قانون کا جسٹس خادم سومرو کے تبادلے سے متعلق خط موصول ہوا جو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو پیش کیا گیا. جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی منظوری سے سیکرٹری قانون کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکرٹری قانون نے جسٹس خادم سومرو کی رضامندی کے بعد تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا اس سے قبل وفاقی حکومت، رجسٹرار سپریم کورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، سیکرٹری جوڈیشل کمیشن اور دیگر تمام فریقین بھی اپنے جوابات سپریم کورٹ میں جمع کروا چکے ہیں. سماعت کے دوران درخواست گزار ججوں کے وکیل منیر اے ملک نے تحریری جواب داخل کرانے کے لیے آئندہ جمعرات تک کی مہلت مانگ لی جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں بینچ کے سربراہ نے درخواست گزار وکیل منیر اے ملک سے استفسار کیا کہ کیا آپ جواب الجواب دینا چاہیں گے؟جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ منیر اے ملک نے جواب دیا آئندہ جمعرات تک کا وقت دے دیں. جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے؟ بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے بھر دستیاب نہیں ہوں گا اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ میں بھی بیرون ملک جاﺅں گا جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا. بعدازیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح سماعت کے لیے رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے عدالت نے کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی.