پی پی کے یوسی چیئرمین عامر بھٹو کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
یوسی چیئرمین عامر بھٹو، فائل فوٹو
کراچی میں پاکستان بازار گلشن ضیاء میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسی چیئرمین عامر بھٹو کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، جائے وقوعہ سے پولیس کو 120 گز پلاٹ کا تحریری معاہدہ بھی ملا ہے۔
پولیس کے مطابق پاکستان بازار گلشن ضیاء میں فائرنگ کے وقت عامر بھٹو کے والد اور کوآرڈینیٹر بھی موجود تھے۔
عامر بھٹو کے والد اور کوآرڈینیٹر نے بھی قاتلوں پر فائرنگ کی لیکن ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے 7 اور 9 ایم ایم کے 3 خول ملے ہیں۔
عامر بھٹو کے دفتر میں آنے والے قاتلوں کے ہاتھ میں ایک فائل تھی، ملزمان نے بیٹھتے ہی پانی مانگا اور پھر عامر بھٹو پر فائرنگ کرکے فرار ہوگئے، موقع سے ایک 120 گز کے پلاٹ کا تحریری معاہدہ بھی ملا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیا مقتول کو پلاٹ کے تنازعے پر ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا، اس کی تحقیق بھی کرینگے،ابتدائی طور پر ٹیکنیکل بنیادوں پر ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
قتل سے قبل عامر بھٹو سے کس کس نے رابطہ کیا ریکارڈ حاصل کررہے ہیں، عامر بھٹو کے قتل کا مقدمہ پاکستان بازار تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عامر بھٹو کے کے قتل
پڑھیں:
پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، 3 افغان شہری نکلے
پشاور کے علاقے میراکچھوڑی مہرگل کلے میں پولیس مقابلے کے دوران 4 ڈاکو ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق ڈاکوؤں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ کر دی، جوابی فائرنگ سے گینگ کےچاروں ڈاکو ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا بتانا ہے کہ ہلاک ملزمان 2003 سے پولیس کی وردی میں وارداتیں کرتے تھے، ڈاکوؤں نے ڈاکٹر کےگھر سےکروڑوں روپے اور زیورات بھی لوٹے تھے۔ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے اس حوالے سے بتایا کہ ہلاک چاروں ڈاکووں کی شناخت ہوگئی ہے، 3 ڈاکوؤں کا تعلق افغانستان سے ہے۔مسعود احمد بنگش کا کہنا ہے کہ ہلاک ڈاکوپشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگراضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ڈاکووں نےحالیہ دنوں میں دو بڑی وارداتیں کی تھیں، ڈاکوؤں سے کلاشنکوف، رائفل ، 2 پستول اور موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں۔