جماعت اسلامی کا غزہ میں جاری مظالم کیخلاف 26 اپریل کو ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ملتان(نیوز ڈیسک)ملتان میں غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تاجروں کی درخواست اور مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ 26 اپریل کو ملک گیر تاریخی ہڑتال ہو گی کیونکہ یہ معاملہ سیاست کا نہیں بلکہ غزہ سے یکجہتی کا ہے اس لیے پوری قوم یکجا ہو کر ہڑتال کرے گی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے پہلے 22 اپریل کو ہڑتال کا اعلان کیا تھا لیکن کچھ تاجر رہنماؤں نے ملاقات کرکے درخواست کی کہ 26 تاریخ کو سب مل کر ہڑتال کر کے اہلِ غزہ سے یکجہتی کا پیغام دیں، ہم نے ہڑتال کی تاریخ تبدیل کی ہے کہ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے کہ میری ہڑتال کہ تیری ہڑتال، یہ پوری قوم کی ہڑتال ہو گی۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ صہیونی تحریک دوسروں کی زمین پر قبضوں اور تشدد پر مبنی ہے، صیہونیوں کو فلسطینیوں کے قتل عام کی طاقت مغرب طاقتوں، امریکا اور عرب حکمرانوں سے ملی ہوئی ہے، فلسطین کی حمایت انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ ہمارے عقیدے و ایمان کا مسئلہ ہے، فلسطینی تحریک کی مزاحمت ان کا حق ہے۔
صائم ایوب میں غیرملکی کوچ کو بھی سعید انور کی جھلک دکھائی دینے لگی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-25
مظفر آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد ہفتہ کو بھی پیش نہ ہوسکی اور یہ اگلے 4روز بھی پیش ہونے کا امکان نہیں ہے‘ ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی ،ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔