کراچی؛ سینیٹ کی جنرل نشست کا ضمنی انتخاب، 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی:
سندھ سے سینیٹ کی جنرل نشست کے ضمنی انتخاب کے لیے 4 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے، جن میں سے دو کا تعلق پاکستان پییپلز پارٹی (پی پی پی) اور دو کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان سے جاری شیڈول کے تحت صوبہ سندھ سے سینیٹ کی خالی جنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے 18 اپریل آخری دن تھا اور 4 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سید وقار مہدی اور آصف خان جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے مجاہد رسول اور نگہت مرزا شامل ہیں، کاغذات نامزدگی کی وصولی اور جمع کیے جانے کا عمل شام ساڑھے چار بجے تک جاری رہا۔
سینیٹ کی نشست کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدواروں نے فارم حاصل تو کیے مگر مقررہ وقت تک جمع نہیں کرایا۔
واضح رہے کہ یہ نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے باعث خالی ہوئی ہے۔
انتخابی شیڈول کے مطابق 20 اپریل کو امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری کی جائے گی اور 22 اپریل کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی اور 24 اپریل کو کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیل جمع کرانے کا آخری دن ہوگا، جس کے بعد 26 اپریل کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔
شیڈول کے تحت 28 اپریل تک امیدوار دستبردار ہوسکیں گے اور 6 مئی 2025 کو سینیٹ کی خالی نشست کے لیے سندھ اسمبلی عمارت میں پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کاغذات نامزدگی جمع اپریل کو سینیٹ کی نشست کے کے لیے
پڑھیں:
سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔