پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایرانی سیٹلائٹ روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے کل خلا میں روانہ ہوگا
ایران رواں ہفتے ایک روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے اپنا سیٹلائٹ خلا میں بھیجے گا۔ یہ پرواز روس کے ووستوچنی کوسموڈروم سے ایک کثیر سیٹلائٹ مشن کا حصہ ہے۔
ایرانی سیٹلائٹ کو جمعہ، 25 جولائی 2025 کو صبح 9:54 بجے (ایران کے وقت کے مطابق) روس کے مشرق بعید علاقے میں واقع ووستوچنی کوسموڈروم سے روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی میزائل حملے میں امریکی ایئربیس نشانہ بنا، بالآخر پینٹاگون مان گیا
اس مشن میں سوئیوز راکٹ دو بڑے سیٹلائٹس ’آئیونوسفئیر-ایم نمبر 3 اور 4‘ کے ساتھ 18 چھوٹے سیٹلائٹس بھی خلا میں لے کر جائے گا۔
یہ لانچ روس کے جاری کثیر سیٹلائٹ پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد سائنسی، تحقیقی اور تجارتی سیٹلائٹس کو زمین کے مدار میں پہنچانا ہے۔
روسی خلائی ایجنسی نے 22 جولائی کو راکٹ کو ووستوچنی کے لانچ پیڈ 1-ایس پر نصب کر دیا تھا تاکہ مشن کی تیاری مکمل کی جا سکے۔
لانچ سے پہلے راکٹ پر ایرانی خلائی ایجنسی اور ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز کے لوگوز بھی چسپاں کیے جا چکے ہیں، جو اس مشن میں ایران کی شرکت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی شہر پر 5 ڈرون حملے ممکن ہیں، ایران کے سابق اعلیٰ عہدیدار کی وارننگ
تاہم روسی حکام نے چھوٹے سیٹلائٹس کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں، جیسے کہ ان کا تعلق کن ممالک سے ہے یا ان کے مخصوص مقاصد کیا ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی سیٹلائٹ خلا روس ووستوچنی کوسموڈروم