معروف عالم دین علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: مقبوضہ کشمیر کے ممتاز مذہبی اسکالر علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی سرینگر میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
علامہ باقر الموسوی کو ان کی فکری بصیرت، انکساری اور کشمیری مسلمانوں کی دینی و سماجی رہنمائی میں مرکزی کردار کےحوالےسے یاد رکھا جائے گا۔
علامہ باقر الموسوی کی نمازِ جنازہ ان کے آبائی علاقے بڈگام میں ادا کی گئی، جس میں عوام کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سیاسی و سماجی شخصیات اور وزیراعلیٰ کشمیر نے بھی شرکت کی۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی 21 مارچ 1940 کو بڈگام میں پیدا ہوئےتھے،وہ آیت اللہ آغا سید مہدی الموسوی الصفوی النجفی کے فکری جانشین تصور کیے جاتے تھے، جو کشمیر کے اہم ترین فقہا میں شمار ہوتے ہیں۔
علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی ابتدائی تعلیم بڈگام میں حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے نجف روانہ ہوئے جہاں انہوں نے فقہ، فلسفہ اور الہیات میں گہری مہارت حاصل کی،انہوں نے عربی، فارسی اور کشمیری زبانوں میں کئی کتابیں تحریر کیں، جن میں فقہی مباحث، الہیات، اور شاعری شامل ہیں۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ایرانی حکومت کی جانب سے شاہد مرتضیٰ مطہری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی
پڑھیں:
پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
تقریباً پانچ سال قبل معطل کی جانے والی ملک کی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے۔ پشاور تا کراچی چلنے والی اس ٹرین کی بحالی پر بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال کیا گیا، جبکہ شہریوں نے ٹرین کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ ریلوے حکام کے مطابق خوشحال خان خٹک ایکسپریس پاکستان کی واحد ایسی مسافر ٹرین ہے جو ملک کے چاروں صوبوں سے گزرتی ہے، اور لاکھوں مسافروں کو براہِ راست سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔ ٹرین کو خصوصی طور پر رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا، اور بھکر میں اسٹیشن پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ٹرین کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین پشاور سے کراچی کے درمیان چلائی جا رہی ہے، اور اس کا روٹ بھکر، کوٹری، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد، کندھ کوٹ، کشمور، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، کوٹ سلطان، لیہ، کندیاں، میانوالی، جنڈ، اٹک سٹی جنکشن، نوشہرہ اور پشاور شامل ہے۔ اس طویل راستے پر سفر کرتے ہوئے یہ ٹرین مختلف ثقافتوں اور علاقوں کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرین کی بحالی سے نہ صرف عوام کو سفری سہولت میسر آئی ہے بلکہ مقامی معیشت اور کاروبار کو بھی فائدہ پہنچے گا۔