کینیا میں 14 سالہ لڑکی کو شیر کھا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کینیا وائلڈ لائف سروس (کے ڈبلیو ایس) نے بتایا ہے کہ نیروبی کے مضافات میں ایک 14 سالہ لڑکی کو شیر نے مار ڈالا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی کی رپورٹ کے مطابق کنزرویشن ایجنسی نے بتایا کہ شیر نوجوان لڑکی کو نیروبی نیشنل پارک کے ساتھ موجود کھیت میں واقع رہائشی کمپاؤنڈ سے اٹھا کر لے گیا تھا۔
وہاں موجود ایک اور نوجوان نے شور مچایا جس کے بعد کینیا وائلڈ لائف سروس رینجرز نے قریب میں واقع ندی تک پیروں کے نشان کا پیچھا کیا جہاں انہیں پرائمری اسکول کی لڑکی کی باقیات ملیں۔
کینیا وائلڈ لائف سروس نے کہا کہ شیر نظر نہیں آیا ، کینیا وائلڈ لائف سروس نے ایک جال بچھا دیا ہے اور درندے کی تلاش کے لیے سرچ ٹیمیں تعینات کر دی ہیں۔
ایجنسی نے مزید کہا کہ مزید حملوں کو روکنے کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
نیروبی نیشنل پارک شہر کے مرکز سے صرف 10 کلومیٹر (چھ میل) کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ شیر، جنگلی بھینسوں، زرافے، چیتے اور چیتا جیسے جانوروں کا مسکن ہے۔
جنگل میں گھومنے والے جانوروں کو شہر میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے جنگل کی تین طرف باڑ لگی ہوئی ہے لیکن یہ جنوب کی طرف سے کھلا ہے تاکہ جانور علاقے کے اندر اور باہر جا سکیں۔
اگرچہ کینیا میں شیروں کا اکثر انسانوں کے ساتھ خاص طور پر مویشیوں پر حملے کی وجہ سے سامنا ہوتا ہے ، شیروں کا لوگوں کو مارنا عام نہیں ہے۔
کینیا وائلڈ لائف سروس نے یہ بھی رپورٹ کیاکہ ہفتے کے روز ا 54 سالہ شخص کو ہاتھی نے مارا ڈالا تھا، یہ واقعہ نیروبی سے تقریباً 130 کلومیٹر (80 میل) شمال میں پیش آیا۔
ہاتھی جنگل میں چر رہا تھا جب کہ اس نے اس شخص پر حملہ کیا جس سے اس کے سینے پر شدید چوٹیں آئیں، پسلیاں ٹوٹ گئیں اور اندرونی چوٹیں آئیں، متاثرہ شہری کو اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کینیا وائلڈ لائف سروس
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔