48 گھنٹوں میں گندم کی فصلوں میں آگ لگنے کے 164 واقعات رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسرار خان : 48 گھنٹوں کے دوران گندم کی فصلوں میں آگ لگنے کے 164 واقعات رپورٹ ہوئے
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے آتشزدگی کے حادثات پر اظہار تشویش کیا ،ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا گندم کی فصل کوآگ لگنے کے واقعات میں ننکانہ صاحب 20 حادثات کیساتھ سر فہرست رہا ، شیخوپورہ میں 16، ڈی جی خان میں 12واقعات رپورٹ ہوئے، حافظ آباد میں 11 ،میانوالی میں 9، خانیوال میں 5واقعات رپورٹ ہوئے،دیگر اضلاع میں فصلوں میں آتشزدگی کے 95 حادثات پر امداد دی گئی،فصلوں میں آگ کے 164 حادثات کے نتیجے میں 750 ایکٹر رقبہ متاثر ہوا، بروقت رسپانس سے ہزاروں ایکڑ گندم کے کھیتوں کو محفوظ بنایا گیا، آگ کی صورت میں فصل میں ٹریکٹر سے ہل چلاکر پانی چھوڑ دیں،
کھیتوں میں آگ لگنے کی صورت میں 1122 پر فوری کال کریں،
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ٹنڈوجام،مختلف واقعات میں2 نوجوان جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت ) ٹنڈوجام میں مختلف واقعات میں دونوجوان ہلاک ٹنڈو جام کے علاقے ٹنڈو قیصر میں غربت اور بے روزگاری نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی 19 سالہ نوجوان نے گھریلو حالت سے تنگ آ کر گھر کے کمرے میں پھندا لگا کر خودکشی کرلی ایک نوجوان آگ سے جلا کر ہلاک گھر کہرام برپا ہو گیا اور علاقے میں سوگ کی فضا چھا گئی۔ تفصیلات کے مطابق درشن مینگھواڑ جو کافی عرصے سے روزگار کی تلاش میں پریشان تھا اور علاقے لوگوں کے مطابق گھریلو مسائل وہ ذہنی دباؤ میںکا شکار تھا اہلِ خانہ کے مطابق آج صبح وہ اپنے کمرے میں گیا اوربہت دیر تک جب کمرے سے باہر نہ آیا گھر والوں کو شک ہونے پر دروازہ کھولنے کی کوشش کی گئی لیکن اندر سے بند تھا گھر والوں نے دروازہ توڑا تو درشن کی لاش چھت کے گارڈر سے رسی کے ذریعے لٹکی ہوئی ملی یہ منظر دیکھ کر گھر میں چیخ و پکار مچ گئی فوتی نوجوان کے والد چندو مینگھواڑ نے بتایامیرا بیٹا بے روزگاری کی وجہ سے سخت ذہنی پریشانی میں مبتلا تھا اسی دبائو اور پریشانی سے تنگ آ کر اس نے اپنی زندگی ختم کر لیاطلاع ملتے ہی ٹنڈو جام پولیس موقع پر پہنچ گئی ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے حیدرآباد اسپتال منتقل کر دیا گیاپولیس کے مطابق معاملے کی ہر زاویے سے تفتیش جاری علاقہ مکینوں نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں تاکہ ایسے المناک واقعات کا سدباب ہو سکے ۔انھوں نے کہا ایک تو بے روزگاری ہے دوسرا ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ ہریش کمار نے کہا بجلی اور گیس کے بلوںنے ہماری کمر توڑ ڈالی انھیں بھریں یا اپنے بچوں کا پیٹ بھریں ۔علاوہ ازیںٹنڈو جام کے نواحی گاؤں حیدر شاہ آبڑی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں 14 سالہ سید حسنین شاہ ولد عظیم شاہ گیس کے چولھے کے قریب بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک اس کے جسم پر لپٹی ہوئی لُوئی کو آگ لگ گئی آگ بھڑکنے کے نتیجے میں نوجوان بری طرح جھلس گیااہلِ خانہ اسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے سول اسپتال حیدرآباد لے گئے جہاں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی، تاہم زیادہ جھلس جانے کے باعث اسے کراچی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کراچی اسپتال میں ہی دم توڑ گیاقریبی رشتے داروں کے مطابق سید حسنین شاہ کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اور وہ زیادہ تر گھر پر ہی رہتا تھا۔