زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ زمین صرف ہماری نہیں، آنے والی نسلوں کی بھی امانت ہے۔
ارتھ ڈے (Earth Day) پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ زمین کے تحفظ کیلئے ہمیں قدرتی وسائل اور درختوں کو بچانا ہے، زمین کو محفوظ بنانے کیلئےآلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت قدرتی مسکن کی حفاظت کے مشن میں سب سے آگے ہے، حکومت پنجاب نے زمینی ماحولیاتی تحفظ کو اپنی پالیسی کا مرکزی حصہ بنایا ہے، زمین کے تحفظ کیلئے سرسبز پنجاب مہم کے تحت لاکھوں درخت لگائے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ انوائرمنٹ فورس قائم کر دی گئی ہے، کارخانوں کی نگرانی کی جا رہی ہے، فصلوں کی باقیات جلانے کی روک تھام کیلئے سپر سیڈر دیئے جا رہے ہیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ پنجاب نے پاکستان کی پہلی جامع کلائمیٹ پالیسی متعارف کرائی ہے، صنعتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے خودکار مانیٹرنگ سسٹم لا رہے ہیں، مل جل کر اپنی زمین کو بہتراور سرسبز بنانے کا عزم کرتے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔