WE News:
2025-11-05@02:52:40 GMT

گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کیوں، لکی موٹرز نے وجہ بتادی

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کیوں، لکی موٹرز نے وجہ بتادی

لکی موٹر کارپوریشن سے خریدی جانے والی گاڑیاں گاہکوں کو تاخیر سے ڈیلیور کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا موٹرز پاکستان میں کونسی 4 نئی گاڑیاں لانچ کرنیوالا ہے؟

کمپنی نے صارفین کو سندھ بھر کی اہم شاہراہوں پر جاری احتجاج اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے گاڑیوں کی ترسیل میں متوقع تاخیر سے آگاہ کیا ہے۔

لکی موٹرز کا کہنا ہے کہ اس نے مارچ کے لیے تمام گاڑیوں کی ڈیلیوری کامیابی سے مکمل کر لی ہے اور پیداواری کارروائیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں۔ تاہم سڑکوں کی موجودہ صورت حال کے باعث گاڑیوں کو ملک کے مختلف مقامات تک پہنچانے اور نقل و حمل میں ناگزیر رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

کمپنی کے مطابق راستے صاف ہوتے ہی معمول کی ترسیل شروع کردی جائے گی۔ کار ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ عملے اور گاڑیوں کی حفاظت اور ہموار ترسیل اس کی اولین ترجیحات ہیں۔

مزید پڑھیے: لکی موٹرز نے کیا اسپورٹیج ایل متعارف کرادی، قیمت کیا ہے؟

لکی موٹرز کا کہنا ہے کہ تاخیر کمپنی کے کنٹرول سے باہر ہے تاہم اثرات کو کم کرنے اور صارفین کے لیے باقاعدہ اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

کمپنی نے گاہکوں کو کسی بھی سوال یا خدشات کی صورت میں کسٹمر کیئر ٹیم یا ان کے متعلقہ ڈیلرشپ سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ کمپنی نے عارضی خلل کے دوران اپنے صارفین کے صبر اور مسلسل اعتماد کو سراہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کیا پاکستان گاڑیوں کی ڈیلیوری لکی موٹرز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کیا پاکستان لکی موٹرز گاڑیوں کی لکی موٹرز کے لیے

پڑھیں:

کراچی میں 7 روز کے دوران عام شہریوں کے 30 ہزار، ہیوی گاڑیوں کے 516 چالان

ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی پر ہیوی گاڑیوں کے ای چالان کے اعداد و شمار جاری کر دیئے جس میں ہیوی گاڑیوں کی سب سے زیادہ سنگین خلاف ورزی تیز رفتاری (اوور اسپیڈ) کی سامنے آئی ہے۔

محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 7 روز میں واٹر ٹینکرز تیز رفتاری پر کیے جانے والے چالان میں پہلے نمبر پر رہا جس کے 227 چالان کیے گئے۔

اگر اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے گا اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے ڈرائیور دوران ڈرائیونگ تیز رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہیں جو جان لیوا حادثات کا بھی سبب بن رہے ہیں۔

اس کے علاوہ ٹرک کے سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر سب سے زیادہ 119 چالان کیے گئے۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے شہر میں نصب کیے جانے والے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے گزشتہ ماہ 27 اکتوبر کو شہر میں فیس لیس ای چالان کا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں ایک ہفتے کے دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اب تک 30 ہزار کے قریب ای چالان کر کے شہریوں کو ان کے گھروں پر ارسال کیے جا چکے ہیں۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے ہیوی گاڑیوں کے ای چالان سے متعلق 27 اکتوبر سے 3 نومبر تک کے اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جس میں سب سے زیادہ چالان تیز رفتاری (اوور اسپیڈ) کے سامنے آئے اور اس میں واٹر ٹینکر سرفہرست رہا۔

اعداد و شمار کے مطابق شہر میں ہیوی گاڑیوں کے مجموعی طور پر 516 ای چالان کیے گئے جس میں 352 ای چالان تیز رفتاری پر جاری کیے گئے۔

تیز رفتاری پر کیے جانے والے ای چالان میں واٹر ٹینکر کو 227 ، ٹرک کو 83 ، ڈمپر کو 25 ، آئل ٹینکر کو 16 جبکہ ایک ای چالان بس کو جاری کیا گیا۔

 اعداد و شمار کے مطابق سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر سب سے زیادہ 119 چالان ٹرک کے کیے گئے جبکہ بس کے 23 ، کرین کے 9 ، آئل ٹینکر کے 4 ای چالان کیے گئے۔

 ٹریفک پولیس نے بس چلاتے ہوئے قوانین کی خلاف وزی پر مسافروں کو چھت پر بیٹھانے پر ایک چالان ، اسٹاپ لائن کی خلاف ورزی پر ایک چالان، آئل ٹینکر کے موبائل استعمال پر 2 چالان ، ٹرک کے موبائل فون استعمال پر ایک جبکہ سامان غلط وزن اور غیر محفوظ طریقے سے سامان لوڈ کرنے کے ایک ، ایک چالان کیے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی سڑکوں پر ڈمپروں کے پے درپے وار، ٹریفک پولیس کے اقدامات
  • ایل این جی کے 21 کارگو منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • اب چالان 20 ہزارہوگا، محکمہ خزانہ  نے سمری منظور کرلی
  • کراچی میں 7 روز کے دوران عام شہریوں کے 30 ہزار، ہیوی گاڑیوں کے 516 چالان
  • کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
  • چینی گاڑیوں پر جاسوسی کا شبہ، اسرائیلی فوج نے افسران سے گاڑیاں واپس لے لیں
  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز
  • اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں