کراچی کے تھانہ صدر میں ڈاکٹر امتیاز احمد کی جانب سے  ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر شاہد علی اعوان اور ڈاکٹر وقار عمرانی امیت 30 سے 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طلبا کے لیے ڈریس کوڈ کا اعلان کیوں کیا؟ جامعہ کراچی نے وضاحت کردی

درج ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 24 اپریل کو وہ جناح اسپتال کے او پی ڈی کمپلیکس میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے کہ اس دوران مذکورہ ڈاکٹروں سمیت 30 سے 35 افراد او پی ڈی میں داخل ہوئے اور او پی ڈی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر امتیاز احمد نے بتایا کہ ہم نے جواب دیا کہ ہم او پی ڈی بند نہیں کریں گے جس کے بعد یہ افراد مشتعل ہوئے اور ہم پر تشدد کیا جبکہ او پی ڈی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

درج مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ ساری کارروائی ڈاکٹر یاسین عمرانی کے کہنے پر ہوئی ہے لہٰذا ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر کی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر محمد علی کے مطابق مریضوں کو دیکھنے والے ینگ ڈاکٹرز پر ہونے والا تشدد قابل مذمت ہے۔

ترجمان ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق یہ حملہ ایک انتظامی پوسٹ کے لیے کرایا گیا ہے جس میں باہر کے لوگوں کا تعاون حاصل کیا گیا۔

مزید پڑھیے: چھوٹی سی عمر میں جج، ڈاکٹر اور انجینیئر بننے والی 3 لڑکیوں کی کہانی

ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق جناح اسپتال کے سیکیوریٹی انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر یاسین عمرانی کو نااہلی کی بنیاد پر ٹرانسفر کیا گیا جس کے بعد ان کی انتظامی پوسٹ کو بچانے کے لیے مریضوں کو علاج سے محروم کرنے کے لیے ایک ناکام کوشش کی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ اس وقت سندھ کے کسی بھی اسپتال میں سروس بند نہیں ہے اور تمام اسپتالوں میں مریضوں کا علاج جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوپی ڈی کمپلکس جناح اسپتال ڈاکٹر بمقابلہ ڈاکٹر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جناح اسپتال ڈاکٹر بمقابلہ ڈاکٹر او پی ڈی کیا گیا گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

کراچی: شوہر کے مبینہ بدترین تشدد سے کوما میں جانے والی نوبیاہتا دلہن انتقال کرگئی

کراچی کے علاقے لیاری میں شوہر کے مبینہ بدترین  تشدد کے بعد کوما میں جانے والی نوبیاہتا لڑکی انتقال کر گئی۔

رپورٹ کے مطابق لیاری شاہ بیگ لین میں شوہر کے تشدد کا شکار نوبیاہتا دلہن شانتی سول اسپتال ٹراما سینٹر میں زیر علاج تھی۔

پولیس نے بتایا کہ 19 سالہ شانتی نے سول اسپتال ٹراما سینٹر میں اب سے کچھ دیر قبل دم توڑا، شوہر کے بہیمانہ تشدد کا شکار 19سالہ شانتی تشویشناک حالت میں مقامی اسپتال میں زیرعلاج تھی۔

پولیس کے مطابق  مقتولہ کی شادی 15 جون کواشوک سے ہوئی تھی جبکہ تشدد کا واقعہ 17 جون کو پیش آیا تھا، ملزم نے لڑکی کے جسم کے مختلف حصوں کو کاٹا تھا جس سے اسکی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بغدادی پولیس نے ملزم اشوک کو گرفتار کرلیا تھا،  ملزم اشوک کیخلاف لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے، ملزم کو عدالت نے جیل بھیج دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کا132واں یوم پیدائش 31جولائی کو منایا جائے گا
  • شاہ محمود قریشی 9 مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹریاسمین راشد، عمرسرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا
  • کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • سرکاری گاڑی کی نمبر پلیٹ کا پرائیوٹ گاڑی میں استعمال، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کے ایم ایس معطل
  • کراچی: شوہر کے تشدد کا نشانہ بننے والی نوبیاہتا خاتون دم توڑ گئی
  • کراچی: شوہر کے مبینہ بدترین تشدد سے کوما میں جانے والی نوبیاہتا دلہن انتقال کرگئی
  • کراچی : بلدیہ ٹائون میں خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش
  • کراچی: نجی اسپتال میں خاتون کے ہاں 5 بچوں کی پیدائش
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد زخمی ہو گئے