اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ، ملاقات سے متعلق کیا بتایا؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فیصل رحمان نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے۔
فیصل رحمان نے حال ہی میں ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں میزبان نے ان سے عمر پوچھی تو اداکار نے عمر بتانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں آپ کو ایک ہنٹ دیتا ہوں جس سے آپ میری عمر کا اندازہ لگا لیں۔
یہ بھی پڑھیں: بغیر شرٹ کے ویڈیو کیوں پوسٹ کی؟ فیصل رحمان کا مؤقف آگیا
اداکار نے کہا کہ ’میں چھوٹا سا تھا تو قائداعظم سے ملا تھا اس سے اندازا لگا لیں کہ میری عمر کیا ہو گی‘۔ میزبان نے کہا کہ آپ 80 سال کے ہوں گے جس پر اداکار نے کہا کہ ’نہیں 80 سال سے تھوڑی کم عمر ہے‘۔
میزبان نے پوچھا کہ جب آپ قائداعظم سے ملے تو آپ کو سمجھ تھی جس کے جواب میں اداکار کا کہنا تھا کہ نہیں وہ بہت چھوٹے تھے اور انہیں یہ ملاقات خواب کی طرح یاد ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by ShowbizShowsha (@showbizshowsha)
فیصل رحمان کے عمر سے متعلق انکشاف اور قائداعظم سے ملاقات کے دعوے پر صارفین کی جانب سے مختلف ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ کسی نے اداکار کو جھوٹا قرار دیا تو کوئی یہ کہتا نظر آیا کہ سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ مذاق کر رہے ہیں یا سچ بول رہے ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ فیصل رحمان تو نوجوان لگ رہے ہیں تو کسی نے کہا کہ اگر اداکار سچ بول رہے ہیں تو ہمیں ان کی صحت کا راز پوچھنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ڈرامے فیصل رحمان قائداعظم قائداعظم ملاقات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستانی ڈرامے فیصل رحمان قائداعظم ملاقات فیصل رحمان نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
کشمیر پر ثالثی سے متعلق پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ملاقات ہوگی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ کشمیر پر ثالثی سے متعلق امور پر بات چیت جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے ملاقات میں کی جائے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ اس معاملے میں آگے کیسے بڑھنا ہے، اور واشنگٹن اس اہم ملاقات کا منتظر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کے درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔
شام میں کشیدگی میں کمی، غزہ کے لیے نمائندہ خصوصی کی روانگیٹیمی بروس نے بتایا کہ شام میں تمام فریقین کشیدگی ختم کرنے پر رضامند ہوچکے ہیں۔ اس ضمن میں امریکی نمائندہ خصوصی وٹکوف کو جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں غزہ بھیجا جا رہا ہے۔
غزہ کی صورتحال اور حماس پر الزاماتترجمان نے کہا کہ امریکا کے مطابق غزہ میں حماس کا زور ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حماس انسانی امداد لوٹ کر بیچنے میں ملوث ہے، اور اس وجہ سے فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ دن بھی آئے گا جب ہم غزہ کی تعمیر نو پر بات کریں گے۔
عالمی اداروں سے امریکہ کی علیحدگیعالمی ادارہ صحت (WHO): ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا نے ڈبلیو ایچ او کو آگاہ کر دیا ہے کہ اب وہ انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کا حصہ نہیں رہے گا، اور ہیلتھ پالیسی صرف امریکی عوام کے لیے خود تشکیل دے گا۔
یہ بھی پڑھیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی
یونیسکو: ترجمان نے کہا کہ امریکا یونیسکو سے شراکت داری ختم کر رہا ہے کیونکہ تنظیم نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا، جو کہ امریکی مفادات کے منافی ہے۔
وینزویلا سے امریکی قیدیوں کی رہائیٹیمی بروس نے اعلان کیا کہ وینزویلا میں اب کوئی بھی امریکی قیدی موجود نہیں۔ انہوں نے امریکی شہریوں کو تنبیہ کی کہ وہ وہاں سفر نہ کریں کیونکہ امریکا کے شہریوں کو غلط طریقے سے قید کیا جاتا رہا ہے۔
روس، یوکرین اور ایران سے متعلق مؤقفایک سوال کے جواب میں بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور ہر ممکنہ امن کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔
ایران سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس خوشحالی کا راستہ اپنانے کا موقع موجود ہے۔
افغانستان میں داعش، ٹی ٹی پی اور القاعدہ کے خلاف ممکنہ کارروائی سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا
ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی مدت میں داعش کو ختم کر دیا گیا تھا، تاہم پچھلے 4 سال میں اس تنظیم کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی ماضی کی کوششوں کو دیکھ کر مستقبل کی حکمتِ عملی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار ٹیمی بروس مارکو روبیو مسئلہ کشمیر