سرینا اور میریٹ ہوٹلز کو بم دھمکیاں، سکیورٹی ادارے حرکت میں آگئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
سرینا اور میریٹ ہوٹلز کو بم دھمکیاں، سکیورٹی ادارے حرکت میں آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی اداروں کو بین الاقوامی نمبر سے موصول ہونے والی مشکوک کالز نے ہلچل مچا دی، جن میں سرینا اور میریٹ ہوٹلز کو بم دھماکوں کا نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق، سرینا ہوٹل کے عملے کو ایک بین الاقوامی نمبر سے کال موصول ہوئی، جس میں نامعلوم شخص نے دعویٰ کیا کہ ہوٹل کی پارکنگ میں موجود ایک گاڑی (رجسٹریشن نمبر BTJ 718) میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا ہے۔
کال موصول ہوتے ہی بم ڈسپوزل (بی ڈی) ٹیم کو فوری طور پر موقع پر روانہ کیا گیا۔ پارکنگ ایریا کی مکمل جانچ کے بعد معلوم ہوا کہ مذکورہ گاڑی وہاں موجود نہیں تھی۔ بی ڈی ٹیم نے احتیاطاً پارکنگ میں موجود تمام گاڑیوں کی تلاشی لی، تاہم کوئی مشکوک شے برآمد نہیں ہوئی۔
چند منٹ بعد اسی بین الاقوامی نمبر سے ایک اور کال موصول ہوئی، اس بار دھمکی کا نشانہ میریٹ ہوٹل تھا۔ کال کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ ایک اور گاڑی (رجسٹریشن نمبر 4255) میں بم نصب ہے جو میریٹ ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی ہے۔
اس اطلاع پر ایک اور بی ڈی ٹیم فوری طور پر میریٹ ہوٹل روانہ کی گئی۔ وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ رجسٹریشن نمبر کی کوئی گاڑی موقع پر موجود نہیں۔ ٹیم نے احتیاطی طور پر پارکنگ کی مکمل تلاشی لی لیکن کوئی دھماکہ خیز مواد یا مشکوک چیز برآمد نہ ہو سکی۔
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں واقعات کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے، اور بین الاقوامی نمبر سے کال کرنے والے کی شناخت اور ارادوں کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر”پاکستان کی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند، مسلح افواج ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے تیار،“ ترجمان دفتر خارجہ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا موٹروے پولیس ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، اہم اعلانات پاک بھارت کشیدگی؛ جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق پہلگام حملے میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر کرنیکا حکم بھارت نے سی پیک کو ناکام بنانے ،چین کا راستہ روکنے کیلئے پہلگام ڈرامہ رچایا،محمد عارف جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات،سیکیورٹی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارے شام کے شہر سویدا اور ملحقہ علاقوں میں کشیدگی سے متاثرہ لوگوں کو مدد پہنچانے میں مصروف ہیں جہاں سے حالیہ دنوں 93 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کا رابطہ دفتر شام کی حکومت سے رابطے میں ہے اور اس کی ٹیمیں علاقے میں ہر ممکن امدادی کارروائیاں کر رہی ہیں۔
ادارے کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے بتایا ہے کہ آئندہ دنوں سویدا کے اندر رسائی حاصل کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ Tweet URLاقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے تمام متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد میں پھنسے لوگوں کو تحفظ فراہم کریں اور انہیں اپنی سلامتی اور طبی مدد کے لیے ہر جگہ جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔
(جاری ہے)
ترجمان نے بتایا ہے کہ سویدا کے علاوہ اس کے قریبی علاقے درآ اور دارالحکومت دمشق کے دیہی علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ سویدا سے بے گھر ہونے والے بیشتر لوگ قرب و جوار کے علاقوں اور 15 پناہ گاہوں میں مقیم ہیں جبکہ درآ میں 30 مزید اجتماعی پناہ گاہیں بھی کھول دی گئی ہیں۔
کشیدگی کے باعث علاقے میں بنیادی ڈھانچہ اور خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
سویدا کے بعض ہسپتال غیرفعال ہو گئے ہیں، پانی کے نظام کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے اور خوراک تک رسائی متاثر ہوئی ہے۔پہلے امدادی قافلے کی آمدشامی عرب ہلال احمر کی جانب سے امداد لےکر پہلا قافلہ اتوار کو سویدا پہنچا ہے جہاں بیشتر پناہ گزین مقیم ہیں۔ 32 ٹرکوں پر مشتمل یہ قافلہ عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی)، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور دیگر شراکت داروں کی جانب سے خوراک، پانی، طبی سازوسامان اور ایندھن لے کر آیا ہے۔
ٹام فلیچر نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مدد کی اشد ضرورت تھی لیکن علاقے میں مزید امداد پہنچانے کی ضرورت ہے۔
سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ علاقے میں امدادی رسائی کے حصول اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے۔