67 ہزار عازمین کا حج سے ممکنہ محرومی کا معاملہ، وزیراعظم کی ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
سٹی 42 : 67 ہزار عازمین کے حج سے ممکنہ محرومی کے معاملے پر وفاقی وزیر مذہبی امور، سینٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور اور نجی حج آپریٹرز کے نمائندوں کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں وفد نے وزیراعظم سے عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے مدد مانگ لی۔ وفد کی جانب سے درخواست کی گئی کہ وزیراعظم عازمین حج کے معاملے پر کردار ادا کریں۔
وفاقی وزیر سردار یوسف،چئیرمین مولانا عطاء الرحمان رکن کمیٹی بشریٰ بٹ اور ہوپ کے نمائندوں نے وزیراعظم کو موقف سے آگاہ کیا،ساتھ ہی درخواست کی کہ وزیراعظم نجی کوٹے کے عازمین کے لیے سعودی حکام سے اجازت لیں۔
واٹس ایپ کے میٹا اے آئی اسسٹنٹ سے صارفین تنگ ہونے لگے
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نجی اسکیم کے عازمین کے معاملے پر ہر ممکن تعاون اور کوششوں کی یقین دہانی کرادی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پرائیویٹ اسکیم کے عازمین کا معاملہ ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے، نجی اسکیم کے عازمین حج کے لئے سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کے حل کے لئے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
حج بحران پر وزیراعظم کی جانب سے نجی آپریٹرز اور وزارت مذہبی امور حکام پر اظہارِ برہمی کیا گیا ۔
پاک فضا سے محرومی؛ انڈیا کی ائیر لائنز کو ایک ہی روز میں پون ارب روپے کا نقصان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے عازمین
پڑھیں:
وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
کراچی میں گرین لائن منصوبے کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات جام خان شورو کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ کراچی گرین لائن منصوبے کا فیز 2 ساڑھے 5 ارب روپے کا منصوبہ ہے جو 29 ارب روپے کے فیز ون منصوبے میں اضافہ کرے گا اور اس سے کراچی کے عوام کو بہت سہولت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ کراچی کو ترجیح دی ہے اور اپنی طرف سے کوئی کمی بیشی نہیں کی، لاہور، ملتان، راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں ماس ٹرانزٹ اور اورنج لائن کے منصوبے صوبائی حکومت نے اپنے فنڈ سے بنائے ہیں، وفاقی حکومت نے اس میں ایک روپیہ نہیں ڈالا لیکن کراچی کو نواز شریف نے 29 ارب کے اس منصوبے کی شکل میں خصوصی تحفہ دیا تھا اور ساڑھے 5 ارب سے فیز 2 مکمل ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اسی طرح کے فور منصوبے میں بھی پہلے طے پایا تھا کہ آدھی رقم صوبائی حکومت دے گی اور آدھی وفاقی حکومت دے گی تاہم اب وفاقی حکومت 100 فیصد رقم دے رہی ہے، وفاقی حکومت کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔
انہوں نے کہا کہ کے4منصوبہ کوبھی جلدمکمل کرناوفاقی حکومت کی ترجیح ہے، کے فور کے منصوبے کے لیے بھی فنڈز جاری کریں گے، کے فور پر 140 ارب لگانے کے باجود اس کی تقسیم کا مرحلہ مکمل ہونا ہے، شہر میں پانی کی تقسیم کے لیے لائنیں بچھانے کا کام سندھ حکومت کرے گی۔
احسن اقبال نے واضح کیا کہ پی آئی ڈی سی ایل کالعدم پاک پی ڈبلیو ڈی کا جانشین ادارہ ہے، جو چاروں صوبوں میں وفاقی حکومت کے منصوبوں پر کام کررہا ہے، یہ ادارہ صرف سندھ کے لیے مخصوص نہیں ہے، ہمارے درمیان ایسا کوئی مسئل نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کے ایم سی کا مسئلہ صرف کوآرڈینیشن سے متعلق تھا، وزیراعلیٰ نے یقین دہائی کرائی ہے کہ وہ اپنے افسران کا تقرر کریں گے، پی آئی ڈی سی ایل ان افسران کو گرین لائن کی یوٹیلٹی سروسز کی لائنز کے حوالے سے تشفی کرائے گی، امید ہے کہ گرین لائن فیز 2 پر کام جلد دوبارہ شروع ہوجائے گا۔
احسن اقبال نے اکہ کہ وفاقی حکومت کو آئین میں تبدیلی کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے، آئینی ترامیم کے لیے سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھتی ہیں، اب آئینی ترامیم سے پہلے اس کے خد و خال پر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم سکھر تا حیدر آباد موٹر وے کو اپنے دور میں مکمل کریں گے، یہ ترجیحی منصوبہ ہے ، کوئٹہ چمن تا کراچی شاہراہ کو بھی ایکپریس وے میں تبدیل کر رہے ہیں۔