برِصغیر کے امن سے کھلواڑ بھارت کو مہنگا پڑے گا:حمزہ شہباز
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
لاہور(آئی این پی )سابق وزیراعلی پنجاب اور رکنِ قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ برِصغیر کے امن سے کھلواڑ بھارت کو مہنگا پڑے گا۔بھارتی آبی جارحیت اور دیگر یک طرفہ اقدامات پر اپنے بیان میں حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ بھارت نے عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ معطل کیا ہے، یہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت آبی جارحیت کے ذریعے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کیلئے عرصے سے بہانے کی تلاش میں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے مکمل طور پر پرعزم ہے، وزیراعظم کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی نے قومی جذبات کی ترجمانی کی ہے، سلامتی کمیٹی نے بھارت کو دو ٹوک اور متناسب پیغام دیا، بھارت کو بغیر ثبوت پاکستان پر الزام تراشی کی روش ترک کرنا ہوگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھارت کو
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔