اسلام آباد؍ سکھر (نوائے وقت رپورٹ)  بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر ایک اور حملہ بھارت کی طرف سے ہوا ہے، کہنا چاہوں گا کہ دریائے سندھ ہمارا ہے اور یہ ہمارا رہے گا، اس دریا سے ہمارا پانی بہے گا یا ان کا خون بہے گا۔ سکھر میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ  اس دفعہ بھارت کی طرف سے سندھو پر حملہ ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا تھا، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر لگایا، مودی نے اپنی کمزوریاں چھپانے کے لیے جھوٹے الزامات لگائے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک دن فیصلہ کرے کہ آپ سندھ طاس معاہدے کو نہیں مانتے، نہ بین الاقوامی سطح پر یہ مانا جائے گا، نہ پاکستان کے عوام یہ مانیں گے۔ جیسے ہم نے پاکستان کے شہروں اور گلیوں میں دریائے سندھ پر آواز اٹھائی اور وفاقی حکومت کو قائل کیا کہ وہ نئی نہریں نہیں بنائے گی، ویسے ہی جدوجہد کریں گے، پاکستان کے عوام بہادر لوگ ہیں، ہم بھارت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، سرحد پر ہماری افواج آپ کو منہ توڑ جواب دیں گی۔ تمام صوبے مانیں گے تو نہریں بنیں گی، یہ بات ہو چکی ہے کہ یہ حکومت پاکستان کی پالیسی ہے کہ آپ کی مرضی کے بغیر کوئی نئی کینالز نہیں بنیں گی۔ یہ پرامن جمہوری جدوجہد کی کامیابی ہے،  شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ آپ (عوام) کے اعتراضات کو سن کر اب مشترکہ مفادات کونسل میں اکثریتی جماعتوں،  مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی فیصلہ کر چکے ہیں کہ کوئی نئی کینال آپ کی مرضی کے بغیر نہیں بنے گی۔ وفاقی حکومت یہ مان چکی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فوراً بلایا جائے۔ ایک انٹرویو میں بلاول نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے ہمیں سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بریف کیا۔ بھارت نے پاکستان کیخلاف جو اقدامات کئے ہم نے ان کی مذمت کی ہے۔ بھارت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں دلچسپی ہی نہیں رکھتا۔ کشمیر میں دہشتگردی ہو تو اسے دیکھنے سے پہلے ہی پاکستان پر الزام لگا دیتے ہیں۔ یہ خطرناک صورتحال ہے۔ ہمارے خطے میں مغربی ممالک کے اپنے مفادات ہیں۔ دہشتگردی اور اپنے لوگوں کی ناراضی سے توجہ ہٹانے کیلئے جعفر ایکسپریس جیسے واقعہ کی بھارت مذمت نہیں کرتا تو کیا اسے سراہتا ہے؟۔ بھارت دہشتگردی کو اپنی خارجہ پالیسی آگے بڑھانے کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ حالیہ اقدامات سے بھارت اندرونی اور بین الاقوامی طور پر تنہا ہوگا۔ مودی پہلی بار جیتے تو یہ غلط فہمی تھی کہ شاید حالات بہتر کر لیں گے۔ میرا خیال ہے اب لوگ بھارتی اقدامات کی حقیقت سمجھنا شروع ہو گئے ہیں۔ کچھ ایسی سیاسی قوتیں ہیں جو نہروں کے مسئلے کا حل نہیں چاہتیں۔ کچھ قوتیں مسائل کھڑے کرنا چاہتی ہیں۔ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ سندھ اور پنجاب کو لڑوا کر فائدہ اٹھایا جائے۔ منفی قوتوں کو سیاسی طور پر جواب دیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: دریائے سندھ

پڑھیں:

دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی

فائل فوٹو

دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث موضع ساہمل میں دریائی کٹاؤ میں شدت آچکی ہے۔

 سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف، ریسکیو، میڈیکل اور لائیو سٹاک کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔

مون سون کا چوتھا سلسلہ پنجاب میں آج بھی بارش برسائے گا

مون سون کا چوتھا سلسلہ پنجاب میں آج بھی بارش برسائے گا، لاہور اور راولپنڈی سمیت صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں آج بارش کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔

اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ سیاستدان ووٹ لینے آتے ہیں لیکن مشکل وقت میں کوئی ان کی خبر لینے نہیں آیا، گاؤں کے گرد بند کو جلد از جلد پختہ کروایا جائے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’’ہیپی برتھ ڈے صدر زرداری‘‘،70 ویں سالگرہ پر بلاول،بختاور،آصفہ، فریال اور جیالوں کی مبارکباد
  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  • دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند، دریائی کٹاؤ میں بھی شدت آگئی
  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
  • دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے چناب اور دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب, قریبی علاقوں میں الرٹ جاری
  • دریائے سندھ اور چناب کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن