نئےسمارٹ سیف سٹیز میں تعینات ہونیوالوں کیلئے کروڑ مالیت کی گاڑیاں خریدی جائینگی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
علی ساہی:صوبےمیں مزید 16اضلاع میں نئےسمارٹ سیف سٹیزکاپہلےمرحلےمیں آغاز، مختلف اضلاع میں سمارٹ سیف سٹیز نے کام شروع کر دیا ہے۔
سمارٹ سیف سٹیزمیں تعینات ہونیوالے16ایس پیزکیلئےگاڑیاں خریدنےکی منظوری دے دی گئی، کابینہ اجلاس میں سمارٹ سیف سٹیز میں تعینات ایس پیز کیلئےگاڑیاں خریدنے کی منظوری دی گئی۔
نئے سمارٹ سیف سٹیز گجرات، اٹک ، جہلم ، سیالکوٹ، شیخوپورہ ، اوکاڑہ ،مری ، جھنگ، ساہیوال، رحیم یار خان ، مظفرگڑھ، ڈی جی خان ، میانوالی ، بہاولپور، ملتان اور سرگودھا شامل ہیں۔
6گاڑیاں ورکنگ کرنیوالے سمارٹ سیف سٹیز راولپنڈی ، فیصل آباد، گوجرانوالہ میں تعینات ایس پیز کیلئے درکار ہیں، 1500سی سی ایک گاڑی کی قیمت 65لاکھ 92ہزار ، 1600سی سی گاڑی کی قیمت 69لاکھ 98ہزار ہے۔
گلیڈئیٹرز vs کے کے؛ روسو حسن علی کا تیسرا شکار بن گئے
مراسلہ کے مطابق 22پندرہ سو سی سی گاڑیوں کی قیمت 14کروڑ 50لاکھ اور44ہزار روپےہے،22سولہ سو سی سی گاڑیاں کی قیمت 15کروڑ 24لاکھ 56ہزار ہے ،گاڑیوں کی خریداری کیلئےرواں مالی سال بجٹ کی سپلیمنٹری گرانٹ سے دیئے جائیں گے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سمارٹ سیف سٹیز میں تعینات کی قیمت
پڑھیں:
اب20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹروے پر نہیں چلیں گی،ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے:عبدالعلیم خان
اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، اب20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹروے پر نہیں چلیں گی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا اسلام آباد میں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم اور دیگرشعبوں کا معائنہ کیا ۔ چاق چوبند دستے نے سلامی دی ۔ وفاقی وزیر نے شہدا کے درجات کی بلندی کےلیے دعا کی اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وفاقی وزیرنے حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موٹر وے پر ایک ہی مقام پر بار بار حادثے ہورہے ہیں ۔ آئی جی حکمت عملی بنائیں ۔ ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔
کرتارپور راہداری سے معمول کے مطابق سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اب 20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹر وے پرنہیں چلنے دی جائیں گی ۔ اووراسپیڈنگ اور ایکسل لوڈ پر زیروٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔ کمرشل ڈرائیورز کی تربیت لازمی ہے ۔ 3 ماہ میں تمام کمرشل گاڑیوں کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں۔
مزید :