پوپ فرانسس کی تدفین، لاکھوں سوگوار ویٹی کن کی سڑکوں پر
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 اپریل 2025ء) ویٹی کن نے کہا ہے کہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ادا کی گئیں، جس کے بعد روم میں ان کے پسندیدہ چرچ 'سانتا ماریا ماجورے باسیلیکا‘ میں ان کی تدفین کر دی گئی ہے۔
کیا کلیسائے روم اب ایک افریقی پوپ کے انتخاب کے لیے تیار ہے؟
پوپ فرانسس کی وفات پر عالمی رہنماؤں اور عوام کا خراج عقیدت
ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس پیر 21 اپریل کو 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
اطالوری دارالحکومت روم میں سینٹ ماریا ماجورے باسیلیکا میں پوپ فرانسس کی تدفین کی تقریب دن ایک بجے شروع ہوئی جو 30 منٹ تک جاری رہی۔
پوپ فرانسس کی آخری رسومات چار لاکھ سوگواروں اور عالمی رہنماؤں کی شرکت2013ء سے دنیا کے 1.
(جاری ہے)
آخری رسومات میں 50 سے زائد سربراہان مملکت و ریاست موجود تھے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر بھی شامل تھے۔
ہجوم کے سامنے آخری رسومات ادا کرنے کے بعد پوپ فرانسس کا لکڑی کا تابوت آہستہ آہستہ روم کے سانتا ماریا ماجورے باسیلیکا لے جایا گیا۔
ادارت: عاطف بلوچ
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پوپ فرانسس کی آخری رسومات
پڑھیں:
حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔
رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔