ملکی سالمیت، استحکام اور بقاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، انجمن امامیہ گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
ترجمان انجمن امامیہ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ بھارت ماضی میں بھی مقبوضہ کشمیر میں یا بھارت کے اندر مختلف فالس فلیگ اپریشن کر کے اُس کا الزام پاکستان پر لگاتا رہا ہے۔ بھارت پہلگام میں ہونے والے اس واقعہ کا الزام پاکستان پر لگانے کے بجائے صاف اور شفاف تحقیقات کروائے اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں معصوم سیاحوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب انسانیت کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ سیاحوں کا قتل عام قابل مذمت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مودی سرکار پر جنگی جنون کا بھوت سوار ہے اور اس سے قبل بھی بھارت نے 2019ء میں پلوامہ میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کیے بغیر ہی پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا اور اب بھی بھارت نے پہلگام واقعہ کے وقوع پذیر ہونے کے فوراً بعد ہی پاکستان کو بغیر کسی ثبوت کے اس حملے کا ذمہ دار قرار دے دیا جو کہ مودی سرکار کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔ بیان کے مطابق بھارت پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر اپنے جرائم کو چھپانا چاہتا ہے لیکن بھارت کے اس جھوٹے پروپیگنڈے کو اب دنیا جان چکی ہے، بھارت چونکہ اب عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا ہے۔ بھارت نے پاکستان سمیت دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیاں کی ہیں اور دنیا بھارت کے مکروہ عزائم سے بخوبی آگاہ ہے۔
ترجمان انجمن امامیہ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ بھارت ماضی میں بھی مقبوضہ کشمیر میں یا بھارت کے اندر مختلف فالس فلیگ اپریشن کر کے اُس کا الزام پاکستان پر لگاتا رہا ہے۔ بھارت پہلگام میں ہونے والے اس واقعہ کا الزام پاکستان پر لگانے کے بجائے صاف اور شفاف تحقیقات کروائے اور اس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت پر ملت جعفریہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ملک عزیز کی سالمیت، استحکام اور بقاء کے لئے کسی بھی قربانی سے دریخ نہیں کرینگے اور صف اول کا کردار ادا کرینگے۔ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر فائرنگ کے اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور فائرنگ سے جان کی بازی ہارنے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور اس واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انجمن امامیہ گلگت بلتستان کا الزام پاکستان پر اس واقعہ بھارت کے
پڑھیں:
ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار
دوحہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ’’الجزیرہ‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔ آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابل قبول ہے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ ہوتا ہے جبکہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔ پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔ اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔ بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاکستان بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار‘ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ انڈیا کا الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ غزہ میں جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا۔ اسحاق ڈار اور جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفل نے باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفْل کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔