شاہ رخ نے ایک گھنٹے میں پرائیوٹ جہاز کھلاڑیوں کیلئے منگوادیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے سابق بالنگ کوچ وسیم اکرم نے بالی ووڈ اداکار و فرنچائز مالک شاہ رخ خان سے متعلق حیران کن انکشاف کردیا۔
پاکستان کے سابق لیجنڈ اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے سابق بولنگ کوچ وسیم اکرم نے ایک انوکھا واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ 2012 آئی پی ایل ایڈیشن کے دوران شاہ رخ خان نے محض ایک گھنٹے میں پرائیویٹ جہاز کا انتظام کردیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ناک آؤٹ میچ سے قبل بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان سے درخواست کی تھی کہ ٹیم کو لے جانیوالی فلائٹ میں کھلاڑی تھک جائیں گے، کل پہنچیں گے، پرسوں میچ ہے، اگر پرائیوٹ جہاز کا انتظام ہوسکتا ہے تو کردیں۔
جس پر خان صاحب! نے جواب دیا کہ کوئی مسئلہ نہیں!۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل ٹیم لیگ چھوڑ کر مالدیپ روانہ ہوگئی، مگر کیوں؟
وسیم اکرم نے بتایا کہ محض ایک گھنٹے میں پوری ٹیم کیلئے جہاز کا انتظام کروادیا تھا، میں نے کبھی ایسی مہربانی نہیں دیکھی، وہ واقعی اپنی ٹیم سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: "3 سالوں سے سنگل ہوں، کوئی گرل فرینڈ نہیں! کرکٹر کا انکشاف"
اپنی آٹوبائیوگرافی میں وسیم اکرم نے بتایا کہ آئی پی ایل میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی کوچنگ انکے لیے یادگار لمحات میں سے ایک تھی۔
مزید پڑھیں: دھونی کی فرنچائز کی مسلسل شکستوں نے بالی ووڈ اداکارہ کو رُلا دیا
قبل ازیں آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کی انتظامیہ نے مسلسل شکستوں کے بوجھ سے کھلاڑیوں کو نکالنے کیلئے ٹورنامنٹ کے دوران مالدیپ بھیج دیا ہے تاکہ وہ خود بقیہ میچز سے قبل فریش کرسکیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وسیم اکرم نے ا ئی پی ایل بتایا کہ کے سابق شاہ رخ
پڑھیں:
عاقب جاوید کا ویمنز کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے اہم اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس اور سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ویمنز کرکٹ پر مکمل توجہ کی ضرورت ہے اور کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر خواتین کرکٹرز کے لیے مختص ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہیڈ کوچ سے ہٹنے کے بعد عاقب جاوید کو کونسی نئی ذمہ داری مل گئی؟
پی سی بی کے آفیشل پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملتان میں انڈر 19، فیصل آباد میں انڈر 17 اور سیالکوٹ میں انڈر 15 کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مخصوص مراکز قائم کیے جائیں گے جنہیں مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولیات کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے اور بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا طویل مدتی پروگرام انڈر 15 اور انڈر 17 کرکٹرز پر مشتمل ہو گا جس کے نتائج ڈیڑھ سے 2 سال میں متوقع ہیں۔
عاقب جاوید نے اعلان کیا کہ ڈسٹرکٹ اور ریجن کی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والے 30 باصلاحیت نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا جنہیں ایک منظم انداز میں تربیت دی جائے گی۔
ان کا اولین مقصد نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ پاکستان کرکٹ کا سسٹم دنیا کے لیے ایک مثال بن جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم دوسروں کی تقلید نہیں کریں گے بلکہ ہماری ترقی دوسروں کو ہماری تقلید پر مجبور کرے گی۔
عاقب جاوید نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی بہتری کے لیے اپنے مختصر اور طویل المدتی منصوبے تفصیل سے بیان کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کوچ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو عزت دے، نہ کہ ان سے خود جیسا بننے کی توقع رکھے۔
مزید پڑھیے: عاقب جاوید پاکستانی ٹیم سے پُر امید کیوں؟
انہوں نے کہا کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار فیصلہ کن ہوتا ہے۔ جب پاکستان میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی بند کی گئی تو وہ شدید مایوسی میں متحدہ عرب امارات چلے گئے تھے جہاں ان کی کوچنگ میں یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی 20 ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔
عاقب جاوید نے بتایا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کی وجہ اس کا ترقیاتی پروگرام تھا۔ انہوں نے صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچنگ کو قبول نہیں کیا۔ ان کے مطابق کوچنگ کا سب سے بڑا صلہ یہ ہے کہ کسی کھلاڑی کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا فروغ ہو۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کردار واضح ہونا چاہیے۔ انہوں نے آج کے دور میں ٹیم کو تینوں شعبوں (بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ) میں مہارت رکھنے والے کھلاڑی درکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمی کے لیے مخصوص نصاب (سلیبس) تیار کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اچھے کوچز نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
ان کے مطابق دنیا کے ہر ملک میں بیرونی کوچز آتے رہے ہیں لیکن پی سی بی اب مقامی کوچز، امپائرز، کیوریٹرز، ٹرینرز اور فزیوز کی ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دے گا تاکہ ان کا دائرہ کار اور اعتماد بڑھے۔ لیول تھری کوچنگ مکمل کرنے والے کوچز کو کسی ایک شعبے میں اسپیشلائزیشن لازمی کرنا ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کے نوجوان کرکٹرز عاقب جاوید ویمنز کرکٹ