اپنے بیان میں مینا مجید نے کہا کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانونی راستہ اختیار کرے، نہ کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے معزز خواتین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی صوبائی مشیر مینا مجید نے کوئٹہ کی خاتون پولیس افسر زرغونہ ترین کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و دیگر پر تشدد کے واقعہ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرغونہ ترین کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ افسران قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ اگر کسی کو شکایت ہے تو قانونی راستہ اپنائے۔ اپنے جاری بیان میں مینا مجید نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر زرغونہ ترین کے خلاف جاری مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بہادر خاتون افسر کے خلاف گالم گلوچ، دھمکیوں اور کردار کشی کی مہم انتہائی افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بعض خودساختہ انسانی حقوق کے علمبردار، خصوصاً بیرون ملک بیٹھے افراد، بغیر کسی ثبوت اور حقائق کے زرغونہ ترین کی کردار کشی میں مصروف ہیں، جو کہ ایک انتہائی شرمناک عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک عورت کی مبینہ توہین کے بدلے دوسری عورت کی تذلیل کرنا سراسر غیر اخلاقی اور قابل مذمت ہے۔ انسانی حقوق کے اصولوں کا پرچار کرنے والوں کو چاہئے کہ وہ خود بھی خواتین کے احترام کا عملی مظاہرہ کریں، نہ کہ نفرت انگیز مہمات کا سہارا لیں۔ انکا کہنا تھا کہ زرغونہ ترین سمیت بلوچستان کی ہر عورت قابل احترام ہے۔ پولیس افسران ریاست کے قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دیتے ہیں اور ان سے ذاتی غلامی کی توقع رکھنا نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ ادارہ جاتی ساکھ کے خلاف بھی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانونی راستہ اختیار کرے، نہ کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے معزز خواتین کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے۔ مینا مجید بلوچ نے زرغونہ ترین اور دیگر خواتین افسران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان خواتین کے وقار اور عزت کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام

صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم پاکستان  شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ  آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔

اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران  ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔

متعلقہ مضامین