ہمیں دنیا کو بھارت کا کالا چہرہ دیکھانا چاہئے، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع کیلئے پوری قوم متحد ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان کے دفاع کیلئے پوری ایک پیج پر ہے، پانی پرحملہ پاکستان پر حملہ ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ ہم نے اپنے ملک اور اپنی نسلوں کا دفاع کرنا ہے، میں کوئی سیاسی پوائنٹ اسکور نہیں کرنا چاہتا۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ وزیرخارجہ کو تمام دوست ممالک سے رابطے کرنا چاہئیں۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے، ہمیں دنیا کو بھارت کا کالا چہرہ دیکھانا چاہئے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو قوم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ قوم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کبھی مولانا کے ہاتھ نہیں جھٹکیں گے، ان کہنا تھا کہ بانی پاکستان کو ریاست مدینہ بنانا چاہتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئررہنما اور وفاقی وزیر پیٹرولیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا ہوئی ہے۔ رقم سرکاری خزانے کے بجائے دوسرے اکاؤنٹ میں آئی۔
ا نہوں نے مزید کہا کہ بانی کی رہائی کیلئے سیاسی دباؤ ڈالاجارہا ہے، یہ ہرمعاملے پربانی کی رہائی کی بات کرتے ہیں۔
پہلگام واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرمصدق ملک نے کہا کہ بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات لگائے، بھارت نے جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دیں گے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اب تو بھارت کے اپنے لوگ ہی سوالات اٹھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہے، پاکستان پرالزامات لگانا بھارت کا پرانا وطیرہ ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور جدوجہدِ آزادیٔ کشمیر کے معروف رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ آج شام اپنے گھر سوپور میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 89 سالہ عبدالغنی بٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے بُوٹینگو گاؤں سے تھا، جو سوپور سے تقریباً 10 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔
اس عظیم رہنما نے سری پرتّاپ کالج سری نگر سے فارسی، اکنامکس اور سیاسیات میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی میں ماسٹرز اور قانون کی ڈگری بھی حاصل کی۔
ان کا شمار مُسلم یونائیٹڈ فرنٹ کے بانی ارکان میں ہوتا ہے۔ عبدالغنی بٹ نے 1987 کے اسمبلی انتخابات میں بھی حصہ لیا۔
انتخابات کو بہت سے حلقوں میں دھاندلی زدہ قرار دیا گیا اور ان نتائج نے ہی سیاسی جدوجہد کو مسلح تحریک کی طرف مائل ہونے میں مدد دی۔
جدوجہد آزادی کشمیر کی میں عبدالغنی کی لگن، محنت اور صعوبتیں برداشت کرنے کے عزم مصمم کے باعث آل پارٹیز حرِیت کانفرنس کے چیئرمین بھی بنے۔
انہوں نے مسلم کانفرنس، جموں و کشمیر کی سربراہی بھی کی، جسے بھارت کی حکومت نے ممنوع قرار دیا ہوا تھا۔
اس تنظیم کا بنیادی موقف کشمیر میں بھارت کے ناجائز قبضے اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے نظام کو تسلیم نہ کرنا تھا۔
ان کی تنظیم کا نعرہ مقبوضہ کشمیر کا حق خود ارادیت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کی کوشش کرنا رہا ہے۔
کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف انہوں نے دن رات ایک کردیئے جس کی پاداش میں قید و نظربندی کی صعوبتیں برداشت کیں۔
وہ طویل عرصے نقاہت اور عمر رسیدگی سے جڑے امراض میں مبتلا تھے اور آج لاکھوں چاہنے والے سوگواروں اور اپنے نظریاتی ساتھیوں کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ گئے۔