خپلو، سابق صوبائی وزیر ابراہیم ثنائی دوبارہ نون لیگ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
خیال رہے کہ ابراہیم ثنائی 2015ء کے الیکشن میں نون لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے، جس کے بعد انہیں صوبائی وزیر تعلیم بنایا گیا تھا۔ 2020ء کے الیکشن میں وہ پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے تاہم وہ الیکشن ہار گئے۔ اب انہوں نے دوبارہ نون لیگ میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر تعلیم گلگت بلتستان و پی ٹی آئی کے رہنما ابراہیم ثنائی دوسری مرتبہ نون لیگ میں شامل ہو گئے۔ ضلع گانچھے کے ہیڈکوارٹر خپلو میں شمولیتی تقریب منعقد ہوئی جس میں نون لیگ ضلع گانچھے کے صدر سلطان علی خان، سابق وزیر غلام حسین ایڈووکیٹ سمیت دیگر لیگی عہدیداروں نے ابراہیم ثنائی کو پھولوں کا ہار پہنچا کر پارٹی میں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ابراہیم ثنائی نے کہا کہ ہم پہلے بھی مسلم لیگ نون کا حصہ تھے اور آج بھی اسی جماعت سے اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔ خیال رہے کہ ابراہیم ثنائی 2015ء کے الیکشن میں نون لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے، جس کے بعد انہیں صوبائی وزیر تعلیم بنایا گیا تھا۔ 2020ء کے الیکشن میں وہ پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے تاہم وہ الیکشن ہار گئے۔ اب انہوں نے دوبارہ نون لیگ میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نون لیگ میں ابراہیم ثنائی کے الیکشن میں
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر تعینات نہ ہو سکا
اپنے ایک بیان میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات مسلم لیگ آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر فی الفور اپنی عیاشیاں ختم کرتے ہوئے ریاست کے اندر خالی آئینی عہدوں پر تعیناتیاں کر کے عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات و نشریات مسلم لیگ یوتھ ونگ آزاد جموں و کشمیر شرافت علی خلجی نے کہا ہے کہ ریاست کے اندر اس وقت سب سے بڑا آئینی عہدہ چیف الیکشن کمشنر نہ ہونے کی وجہ سے آمدہ الیکشن بروقت ہونے میں خدشہ نظر آ رہا ہے اگر انتخابات عین وقت پر نہ ہوئے تو آزاد جموں و کشمیر میں افراتفری کا ماحول پیدا ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے علاوہ چیئرمین پبلک سروس کمیشن، چیئرمین احتساب بیورو، ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن، ڈائریکٹر جنرل کشمیر انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ، محتسب اعلیٰ، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت خالی آسامیوں کو خالی رکھ کر حکومت آزاد کشمیر ریاستی اداروں کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر فی الفور اپنی عیاشیاں ختم کرتے ہوئے ریاست کے اندر خالی آئینی عہدوں پر تعیناتیاں کر کے عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرے اگر حکومت آزاد کشمیر نے جلد از جلد ان عہدوں پر تقرریاں نہ کیں تو عوام سڑکوں پر نکلیں گے اور اس حکومت کی ناقص پالیسیاں اس کو لے ڈوبے گیں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت آزاد کشمیر کے اندر ریاستی اداروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے عوام کئی ماہ سے اس مناظر کو برداشت کئے ہوئے ہیں اگر وزیراعظم آزاد کشمیر نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو عوام ان کا چٹا کھٹا کھول کر رکھ دے گی۔