جگر کی بیماری کی قبل ازا وقت تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ وضع
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر فیٹی لیور بیماری کی پیشگوئی علامات ظاہر ہونے سے 16 برس پہلے کر سکتے ہیں۔
محققین کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق وضع کیا گیا ایک نیا خون کا ٹیسٹ پانچ مخصوص پروٹینز کی تلاش کرتا ہے جو جگر کے بیماری سے تعلق رکھنے والے میٹابولک ڈسفنکشن کی پیشگوئی کر سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پانچ پروٹین کا یہ ٹیسٹ جگر کی بیماری کی تشخیص پانچ برس قبل کرنے کے لیے 84 فی صد جبکہ 16 برس قبل تشخیص کرنے کے لیے 76 فی صد کارکردگی سامنے آئی۔
تحقیق کے سربراہ نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ اکثر اوقات لوگوں کو یہ نہیں معلوم ہوتا کے ان کو جگر کے مرض کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں مؤثر بائیومارکر اور تشخیصی ماڈلز کی ضرورت ہے اور ہماری تحقیق بتاتی ہے پلازما پروٹین قبل از وقت تشخیص کے لیے نایاب صلاحیت رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔
اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔
یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔
ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔
تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”
البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔