جگر کی بیماری کی قبل ازا وقت تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ وضع
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر فیٹی لیور بیماری کی پیشگوئی علامات ظاہر ہونے سے 16 برس پہلے کر سکتے ہیں۔
محققین کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق وضع کیا گیا ایک نیا خون کا ٹیسٹ پانچ مخصوص پروٹینز کی تلاش کرتا ہے جو جگر کے بیماری سے تعلق رکھنے والے میٹابولک ڈسفنکشن کی پیشگوئی کر سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پانچ پروٹین کا یہ ٹیسٹ جگر کی بیماری کی تشخیص پانچ برس قبل کرنے کے لیے 84 فی صد جبکہ 16 برس قبل تشخیص کرنے کے لیے 76 فی صد کارکردگی سامنے آئی۔
تحقیق کے سربراہ نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ اکثر اوقات لوگوں کو یہ نہیں معلوم ہوتا کے ان کو جگر کے مرض کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں مؤثر بائیومارکر اور تشخیصی ماڈلز کی ضرورت ہے اور ہماری تحقیق بتاتی ہے پلازما پروٹین قبل از وقت تشخیص کے لیے نایاب صلاحیت رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی غرور کے آگے جھکیں گے نہ جوہری تحقیق ختم کریں گے، ایرانی صدر
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے گفتگو میں صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ امریکا اور یورپ کے ساتھ جوہری معاملے پر مذاکرات جاری ہیں اور یہ بات چیت رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے طے کردہ دائرہ کار میں ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے واضح کیا ہے کہ ایران امریکی غرور کے آگے جھکے گا نہ ہی جوہری تحقیق ختم کرے گا۔ ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے گفتگو میں صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ امریکا اور یورپ کے ساتھ جوہری معاملے پر مذاکرات جاری ہیں اور یہ بات چیت رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے طے کردہ دائرہ کار میں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم غرور کے سامنے نہیں جھکیں گے، ہم کبھی یہ نہیں مانیں گے کہ اپنی جوہری تحقیق ختم کر دیں اور پھر ان کی اجازت کے منتظر رہیں کہ ہمیں صنعت، طب، زراعت اور دیگر سائنسی میدانوں کے لیے درکار جوہری مواد تک رسائی دی جائے۔ صدر مسعود پزشکیان نے یورینیم کی افزودگی اور جوہری تحقیق روکنے سے متعلق امریکی مطالبات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کس نے کہا کہ ہمیں سائنسی تحقیق کے لیے اجازت کی ضرورت ہے؟ وہ کون ہوتے ہیں جو ہم سے اپنی پوری جوہری صنعت کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں؟۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے حوالے سے چند ماہ قبل کے مقابلے میں اب کم پُرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تاخیر کر رہے ہیں، جو افسوسناک ہے، میں اب اتنا پُرامید نہیں جتنا کچھ مہینے پہلے تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کو اس کے جوہری پروگرام سے روکنے پر قائل کر سکتے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا کہ مجھے معلوم نہیں تاہم انہوں نے زور دے کر کہا کہ چاہے معاہدہ ہو یا نہ ہو، ایران کو جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیا جائے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بتایا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں ہو گا۔ اپریل سے شروع ہونے والے ان مذاکرات میں عمان ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے اور اب تک مسقط اور روم میں مذاکرات کے 5 دور ہو چکے ہیں۔ دونوں فریقین نے اب تک ہونے والی پیش رفت کو تسلیم کیا ہے لیکن کوئی فیصلہ کن بریک تھرو ابھی سامنے نہیں آیا۔ واضح رہے کہ امریکا 2018 میں جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہو گیا تھا۔