شاہ رخ خان کی فلم ’بازیگر‘ سے متعلق ہدایت کار کا ناقابل یقین انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
ایک حسینہ تھی، بدلاپور اور اندھادھن جیسی کامیاب فلمیں بنانے والے ہدایت کار سری رام راگھون نے شاہ رخ خان کی 1993 میں ریلیز ہونے والی فلم بازیگر سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں سری رام راگھون نے انکشاف کیا کہ اپنے مشکل اور کٹھن دور میں ایک ناول پڑھنے کے دوران ان کے ذہن میں ایک کہانی نے جنم لیا تھا۔
ہدایتکار نے مزید بتایا کہ میں پوری تندہی کے ساتھ کہانی لکھنے بیٹھ گیا اور فلمی کہانی کو کاغذ پر منتقل کرکے پروڈیوسر ڈھونڈنے نکل پڑا۔
سری رام راگھون نے ان دنوں کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے اُس وقت تک کہانی کے حقوق لینے یا دیگر قانونی معاملات کا کوئی خیال نہیں تھا۔
ہدایتکار نے مزید بتایا کہ جب میں نے یہ کہانی تجربہ کار اداکار ٹنّو آنند کو سنائی تو وہ حیرت میں مبتلا ہوگئے اور مجھے بتایا کہ جو کہانی تم مجھے سنا رہے ہو وہ بازیگر ہے اور اس وقت بن رہی ہے جس میں، میں بھی کام کر رہا ہوں۔
یاد رہے کہ فلم بازيگر کو عباس مستان نے ‘اے کس بیفور ڈائنگ’ نامی ناول سے ماخوذ کر کے وینس فلمز کے بینر تلے بنایا تھا۔
سری رام راگھون نے مزید بتایا کہ جب سنیما گھر میں ‘بازيگر’ دیکھنے گیا تو سب فلم کے کلائمکس سین سے لطف اندوز ہو رہی تھے اور میں خاموش بیٹھا تھا۔ مجھے معلوم تھا آگے کیا ہونے والا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
ہر کہانی ایک جیسی ہے، اداکارہ صحیفہ جبار کی پاکستانی ڈراموں پر تنقید
معروف ماڈل اور اداکارہ صحیفہ جبار خٹک نے پاکستانی ڈراما انڈسٹری میں دہرائے جانے والے موضوعات اور غیر حقیقی بیانیے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں اداکارہ صحیفہ جبار نے نشاندہی کی کہ ڈراموں میں زبردستی کی شادیوں، گھریلو تشدد، اور خواتین کو ضرورت سے زیادہ میک اپ اور زیورات میں دکھایا جارہا ہے جوکہ حقیقت کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب نہ صرف حقیقت سے دور ہے بلکہ معاشرے میں ایک غلط تصور کو فروغ دے دہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر یہ غیر حقیقی اور نقصان دہ رجحانات کب ختم ہوں گے، یا کیا یہ سلسلہ اسی طرح ناظرین کے ذہنوں کو متاثر کرتا رہے گا؟
https://www.instagram.com/p/DMfDsXjs6Xw/?utm_source=ig_web_copy_linkigsh=MzRlODBiNWFlZA==
صحیفہ نے کہا کہ ہمارے ڈراموں کو معاشرے کی مثبت عکاسی کرنی چاہیے، نہ کہ ان عناصر کی جو ذہنوں کو مزید خراب کردیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک تخلیقی ٹیمیں اور پروڈیوسرز نئے حقیقی موضوعات پر مبنی ڈراموں کی طرف نہیں آئیں گے، تب تک ڈرامہ انڈسٹری میں بہتری ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام ڈرامے ایک جیسے بن رہے ہیں یا زبردستی شادی ہورہی ہے یا زبردستی محبت کی جارہی ہے یا پھر ہر ساس ظلم کر رہی ہے۔ اداکارہ نے سوال اُٹھایا کہ کیا یہ سب صرف ریٹنگز کیلئے ہورہا ہے یا ہم معاشرے کو مزید خراب کر رہے ہیں۔؟
TagsShowbiz News Urdu