ایک حسینہ تھی، بدلاپور اور اندھادھن جیسی کامیاب فلمیں بنانے والے ہدایت کار سری رام راگھون نے شاہ رخ خان کی 1993 میں ریلیز ہونے والی فلم بازیگر سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں سری رام راگھون نے انکشاف کیا کہ اپنے مشکل اور کٹھن دور میں ایک ناول پڑھنے کے دوران ان کے ذہن میں ایک کہانی نے جنم لیا تھا۔

ہدایتکار نے مزید بتایا کہ میں پوری تندہی کے ساتھ کہانی لکھنے بیٹھ گیا اور فلمی کہانی کو کاغذ پر منتقل کرکے پروڈیوسر ڈھونڈنے نکل پڑا۔

سری رام راگھون نے ان دنوں کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے اُس وقت تک کہانی کے حقوق لینے یا دیگر قانونی معاملات کا کوئی خیال نہیں تھا۔

ہدایتکار نے مزید بتایا کہ جب میں نے یہ کہانی تجربہ کار اداکار ٹنّو آنند کو سنائی تو وہ حیرت میں مبتلا ہوگئے اور مجھے بتایا کہ جو کہانی تم مجھے سنا رہے ہو وہ بازیگر ہے اور اس وقت بن رہی ہے جس میں، میں بھی کام کر رہا ہوں۔

یاد رہے کہ فلم بازيگر کو عباس مستان نے 'اے کس بیفور ڈائنگ' نامی ناول سے ماخوذ کر کے وینس فلمز کے بینر تلے بنایا تھا۔

سری رام راگھون نے مزید بتایا کہ جب سنیما گھر میں 'بازيگر' دیکھنے گیا تو سب فلم کے کلائمکس سین سے لطف اندوز ہو رہی تھے اور میں خاموش بیٹھا تھا۔ مجھے معلوم تھا آگے کیا ہونے والا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بتایا کہ

پڑھیں:

چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی

امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے الزام میں گرفتار 22 سالہ ٹائلر رابنسن کے اپنے روم میٹ کو کیے گئے مسیجز سامنے آئے ہیں جس میں وہ کرک کو قتل کرنے کا انکشاف کررہا ہے۔

رابنسن کو گرفتار کرکے ان پر فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق روم میٹ نے پیغامات تفتیش کاروں کے حوالے کر دیے ہیں۔ ان پیغامات میں رابنسن نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ میں ہی یہ سب کچھ کرنے والا ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد

چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کا اپنے روم میٹ کے ساتھ ٹیکسٹ مسیج پر یوں مکالمہ ہوا:

رابنسن: جو کر رہے ہو وہی چھوڑ دو، میرے کی بورڈ کے نیچے دیکھو۔

(جب روم میٹ نے کی بورڈ کے نیچے دیکھا تو وہاں ایک نوٹ تھا جس میں مبینہ طور پر لکھا تھا، ‘مجھے موقع ملا کہ میں چارلی کرک کو ختم کر دوں اور میں ایسا کرنے جا رہا ہوں۔’)

روم میٹ: ‘کیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تم مذاق کر رہے ہو، ہاں؟؟؟؟’

یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کی آخری رسومات، غم سے نڈھال بیوی نے کیا پیغام دیا؟

رابنسن: میں ابھی بھی ٹھیک ہوں پیارے، مگر میں اوریم میں کچھ دیر کے لیے پھنس گیا ہوں۔ زیادہ دیر نہیں لگنی کہ گھر آ جاؤں مگر مجھے ابھی اپنی رائفل اٹھانی ہے۔ سچ بتاؤں تو میں یہ راز عمر بھر چھپا کر رکھنا چاہتا تھا۔ معاف کرنا کہ تمہیں اس میں شامل کرنا پڑا۔

روم میٹ: تم وہ شخص نہیں تھے جس نے یہ کیا، ہے نا؟؟؟

رابنسن: میں ہی تھا، مجھے معاف کردو۔

روم میٹ: مجھے لگا کہ اس شخص کو پکڑ لیا گیا تھا؟

رابنسن: نہیں، انہوں نے کسی پاگل بوڑھے کو پکڑ لیا، پھر کسی کو اسی طرح کے کپڑوں میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا۔ میں نے منصوبہ بنایا تھا کہ تھوڑی دیر بعد اپنی رائفل اپنے ڈراپ پوائنٹ سے اٹھا لوں گا، مگر شہر کے اس حصے کو لاک کر دیا گیا۔ یہاں خاموشی ہے، تقریباً نکلنے کے لیے مناسب ہے، مگر ایک گاڑی ابھی بھی ادھر کھڑی ہے۔

روم میٹ: کیوں؟

رابنسن: کیوں میں نے یہ کیا؟

روم میٹ: ہاں

رابنسن: میں اس کی نفرت سے تنگی ہو چکی تھی۔ بعض نفرت ایسی ہوتی ہے جسے مذاکرات سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

رابنسن: اگر میں بنا دیکھے اپنی رائفل اٹھا لوں تو میرے بارے میں کوئی ثبوت باقی نہ رہتا۔ میں رائفل دوبارہ لینے کی کوشش کروں گا، امید ہے کہ لوگوں نے اپنی توجہ ہٹا لی ہوگی۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے اسے پایا ہے یا نہیں۔

روم میٹ: تم نے یہ منصوبہ کتنی دیر سے بنایا تھا؟

رابنسن: شاید ایک ہفتے سے تھوڑا زیادہ۔ میں وہاں قریب پہنچ سکتا ہوں مگر اس کے پاس ایک اسکواڈ کار کھڑی ہے۔ میرا خیال ہے انہوں نے وہ جگہ پہلے ہی چھان لی مگر میں خطرہ مول نہیں لینا چاہتا۔

رابنسن: کاش میں نے واپس مڑ کر اسے اپنی گاڑی پر پہنچنے کے فوراً بعد اٹھا لیا ہوتا…. مجھے فکر ہے کہ اگر میں دادا کی رائفل واپس نہ لایا تو میرے والد کیا کہیں گے… مجھے نہیں معلوم اس پر سیریل نمبر تھا یا نہیں، مگر وہ مجھے ٹریک نہیں کرے گا۔ مجھے پرنٹس کی فکر ہے، مجھے اسے اس جھاڑی میں چھوڑنا پڑا جہاں میں نے کپڑے تبدیل کیے تھے۔ ساتھ لے جانے کا وقت نہیں تھا…. شاید مجھے اسے چھوڑنا پڑے اور امید رکھنی ہوگی کہ وہ پرنٹس نہ ملیں۔ میں اپنے والد کو یہ کس طرح سمجھاؤں گا کہ میں نے اسے کھو دیا….

واحد چیز جو میں نے چھوڑی وہ رائفل تھی جو تولیے میں لپٹی ہوئی تھی….

رابنسن: یہ پیغامات مٹا دو

یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کے قتل کے مرکزی ملزم کی اطلاع کس نے دی؟

رابنسن: میرے والد رائفل کی تصاویر چاہتے ہیں … وہ کہتے ہیں دادا جان جاننا چاہتے ہیں کہ کس کے پاس کیا ہے، فیڈز نے رائفل کی تصویر ریلیز کی ہے، اور وہ بہت منفرد ہے۔ وہ ابھی مجھے فون کر رہا ہے، جواب نہیں دے رہا۔

رابنسن: جب سے ٹرمپ اقتدار میں آئے ہیں، میرے والد ان کے کافی سخت گیر سپورٹر ہو چکے ہیں۔

رابنسن: میں خود چھوڑ کے پیش ہو جاؤں گا، یہاں میرے ایک پڑوسی میں شیرف کا ڈپٹی ہے۔

رابنسن: تم ہی وہ ہو جس کی مجھے فکر ہے پیارے۔

روم میٹ: مجھے تمہاری زیادہ فکر ہے۔

رابنسن: میڈیا سے بات مت کرنا براہِ کرم۔ کوئی انٹرویو یا تبصرہ نہ دینا۔ … اگر پولیس کوئی سوال کرے تو وکیل طلب کرو اور چپ رہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

charlie kirk murder ٹائلر رابنسن چارلی کرک

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
  • ’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
  • بانی پی ٹی آئی سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی اندرونی کہانی
  • مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
  • اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • محکمہ موسمیات  کا ڈینگی سے متعلق الرٹ جاری ،عوام سے محتاط رہنے کی اپیل  
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
  • واٹس ایپ چیٹ نے کروڑوں پاؤنڈز کا منشیات کا دھندا ٹھپ کروادیا، جانیے جرم و سزا کی یہ کہانی
  • غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچنے والے فلسطینی کی سنسنی خیز کہانی