روس کا جوہری صلاحیتوں والے بحری ڈرون کا کامیاب تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے ایک جوہری صلاحیتوں والے بحری ڈرون کا تجربہ کیا ہے جسے “پوسائیڈن” کہا جاتا ہے۔ یہ بڑے پیمانے پر تابکار سمندری لہروں کو جنم دے کر ساحلی علاقوں کو تباہ کر سکتا ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ اعلان جوہری طاقت سے چلنے والے کروز میزائل کے کامیاب آخری تجربے کے چند دن بعد آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کل ہم نے ایک اور وعدہ انگیز نظام “پوسائیڈن” بحری ڈرون کا اضافی تجربہ کیا ہے۔ یہ ایسا ڈرون ہے جسے روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
ماسکو نے کہا ہے کہ یہ ہتھیار بھی جوہری طاقت سے چلتا ہے اور جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس ڈرون کو ’’ سٹیٹس 6 ‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ ایک بڑا جوہری طاقت سے چلنے والا ٹارپیڈو ہے جو جوہری وار ہیڈ سے لیس ہے اور جو پانی کے اندر بے پناہ فاصلے تک خود مختار طور پر سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس منصوبے کے بارے میں پہلی عوامی معلومات 2015 میں روسی ٹیلی ویژن پر ایک لیک کے ذریعے سامنے آئی تھیں جس میں پانی کے اندر جوہری ڈرون تیار کرنے کے حکومتی منصوبے کا انکشاف ہوا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حزب الله کو طاقت کے بل پر غیر مسلح نہیں کیا جا سکتا، لبنانی صدر
اپنے ایک دعوے میں واشنگٹن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایسی معلومات فراہم کی ہیں جن كی رو سے حزب الله اپنی كھوئی ہوئی طاقت كو بحال کر رہی ہے اور لبنان سے باہر کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بیروت میں موجود آگاہ ذرائع نے خبر دی کہ واشنگٹن نے لبنانی حکام کو ایک انتباہی پیغام دیا۔ اس پیغام کے ذریعے امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے لبنان کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ "حزب الله" کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے بیروت کو جلد حتمی فیصلہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا بیروت کا آخری دورہ ہے۔ اس دوران میں لبنان کے سربراہان سے کہوں گا کہ اب اُن کے پاس صرف ایک موقع باقی ہے، یا وہ امریکی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں شامل ہوں تاکہ حزب الله کو غیر مسلح کرنے کے لئے وقت اور طریقہ کار طے کیا جا سکے، یا لبنان کو اپنے حال پر چھوڑ دیا جائے اور پھر امریکہ یا خطے میں کوئی بھی اس کی مدد نہ کرے۔ ایسی صورت میں اسرائیل، حزب الله کو طاقت کے ذریعے غیر مسلح کرنے کے لئے ہر ضروری اقدام کرنے میں آزاد ہو گا۔ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹام باراک آئندہ دنوں میں بیروت پہنچیں گے، جہاں وہ لبنانی صدر، وزیر اعظم، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔ ٹام باراک کے اس دورے کا مقصد، امریکی ثالثی کے باوجود مذاکرت سے لبنان کے انکار کی صورت میں، وہاں سیاسی عمل کو برقرار رکھنے کی آخری کوشش ہے۔
لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ، لبنان سے اسرائیل اور شام كے درمیان ہونے والے مذاکرات کی طرز پر بات چیت کا خواہاں ہے۔ وہ حزب الله کو غیر مسلح کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد میں لبنانی عہدیداروں کے كسی عذر كو قبول نہیں كر رہا۔ رپورٹس کے مطابق، واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے ایسی معلومات فراہم کی ہیں جن كی رو سے حزب الله اپنی كھوئی ہوئی طاقت كو بحال کر رہی ہے اور لبنان سے باہر کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے ہمیشہ کی طرح بے بنیاد الزامات کو دُہراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مہینوں میں حزب الله نے شام سے سینکڑوں شارٹ رینج میزائل لبنان پہنچائے ہیں۔ دریں اثناء، مغرب کی جانب سے حزب الله کو غیر مسلح کرنے کے مطالبوں کے جواب میں، لبنان کے صدر "میشل عون" نے کہا کہ حزب الله کو غیر مسلح کرنا ناممکن ہے اور فوج اس مشن کو انجام دینے کے قابل نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ طاقت کے ذریعے حزب الله کو غیر مسلح کرنے کی کوئی بھی کوشش، خانہ جنگی کے آغاز کا باعث بنے گی۔ میشل عون نے غیر ملکی ثالثوں سے یہ بھی کہا کہ حزب الله کی اپنے ہتھیاروں سے وابستگی کوئی سیاسی دکھاوا نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، جس کے نتیجے میں کوئی بھی لبنانی عہدیدار ایسا فیصلہ نہیں کر سکتا جو ملک کو خانہ جنگی میں دھکیل دے۔