روس نے نیوکلیئر ہتھیار سے لیس سپر تارپیڈو کا کامیاب تجربہ کرلیا، پیوٹن کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ روس نے پوسائیڈن نیوکلیئر پاورڈ سپر تارپیڈو کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے بارے میں عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ساحلی علاقوں کو تباہ کر دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور سمندر میں وسیع ریڈیو ایکٹیو لہریں پیدا کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیوٹن نے امریکی پابندیوں کو مسترد کردیا، ٹوماہاک حملے کی صورت میں ’بہت سخت جواب‘ کا انتباہ
پیوٹن نے ماسکو میں ایک اسپتال میں یوکرین جنگ میں زخمی روسی فوجیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ یہ تجربہ منگل کو کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہم نے اسے ایک کیریئر سب میرین سے لانچ انجن کے ذریعے لانچ کرنے کے ساتھ ساتھ نیوکلیئر پاور یونٹ کو بھی فعال کیا جس پر یہ آلہ کچھ وقت کے لیے چلایا گیا۔
پیوٹن نے مزید کہا کہ کوئی پوسائیڈن جیسا نہیں اور اس کو روکنے کا کوئی طریقہ نہیں بھی نہیں ہے۔
مزید پڑھیے: پیوٹن عالمی بحرانوں کے حل کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کے متعرف، نوبیل امن انعام کمیٹی پر برس پڑے
ماہرین کے مطابق پوسائیڈن کی رینج 10,000 کلومیٹر اور رفتار تقریباً 185 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
نیوکلیئر ہتھیاروں کے مقابلے میں روس کا پیغامپیوٹن کے مطابق پوسائیڈن اور بیوریوسٹنک کے تجربات اس بات کا واضح پیغام ہیں کہ روس یوکرین جنگ میں مغربی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو ایک ’کاغذی شیر‘ قرار دیا تھا جو یوکرین پر فوری طور پر قابو پانے میں ناکام رہا اور پوسائیڈن کا تجربہ اس بات کا اشارہ ہے کہ روس اب بھی عالمی سطح پر ایک عسکری حریف ہے خصوصاً نیوکلیئر ہتھیاروں میں۔
پوسائیڈن اور نیوکلیئر ہتھیاروں کی نئی دوڑپوسائیڈن ایک ایسا ہتھیار ہے جو نیوکلیئر اسلحہ کی جدید دوڑ کے دوران منظر عام پر آیا ہے جو بنیادی طور پر امریکا، روس اور چین کے درمیان جاری ہے۔
پوسائیڈن، جسے نیٹو میں Kanyon کے نام سے جانا جاتا ہے 20 میٹر لمبا، 1.
ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ 2 میگا ٹن وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور شاید مائع دھات سے ٹھنڈا ہونے والے ری ایکٹر سے طاقت حاصل کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر پیوٹن سے ملاقات کے بعد کِم جونگ اُن کے ڈی این اے کے نشانات مٹانے کی ویڈیووائرل
پیوٹن نے کہا کہ پوسائیڈن کی طاقت ہمارے سب سے جدید Sarmat انٹرکانٹینینٹل میزائل سے بھی زیادہ ہے، جسے SS-X-29 یا Satan II کہا جاتا ہے۔
پیوٹن نے سنہ 2018 میں پوسائیڈن اور بیوریوسٹنک کے اعلان کے بعد انہیں امریکا کی میزائل دفاعی ڈھال کی کوششوں اور نیٹو کی مشرقی توسیع کے جواب کے طور پر پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کیا بار بار اعضا کی پیوندکاری سے انسان امر ہو سکتا ہے؟شی جن پنگ اور پیوٹن کےدرمیان غیر متوقع گفتگو
بیوریوسٹنک کے تجربے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بجائے نیوکلیئر میزائل کے تجربے کے پیوٹن کو یوکرین میں جنگ ختم کرنی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پوسائیڈن پوسائیڈن نیوکلیئر پاورڈ سپر ٹورپیڈو تارپیڈو روس روس کا سپر ٹورپیڈو روسی صدر ولادیمیر پیوٹنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پوسائیڈن تارپیڈو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پیوٹن نے کہا کہ
پڑھیں:
شہباز شریف اور پیوٹن دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاوزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی دورۂ ترکمانستان میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے انتہائی گرم جوشی سے مصافحہ کیا، دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے کھڑے رہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ملاقات ہوئی۔
وزیرِاعظم نے پاکستان اور افغان طالبان کے مذاکرات میں سہولت کاری پر ترکیہ کے کردار کا شکریہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکمانستان میں منعقدہ عالمی فورم میں شریک رہنماؤں کے ساتھ ’یادگارِ غیر جانب داری‘ کا دورہ کیا۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ امن تب ہی ممکن ہو گا جب پاکستان کے سلامتی کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم نے علاقائی روابط کے لیے اسلام آباد، تہران، استنبول ریل نیٹ ورک کی بحالی پر زور دیا اور سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاع اور سرمایہ کاری روابط مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان سر زمین سے اٹھنے والی دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے خدشات دور کرنے کے لیے افغان عبوری حکومت بامعنی کارروائی کرے۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری امن کوششوں پر بھی تبادلۂ خیال کیا، وزیرِاعظم نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے اور سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔