اپنے بے بنیاد خیالات کے اظہار سے پرہیز کرو، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا رافائل گروسی کو جواب
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ IAEA کے ڈائریکٹر اچھی طرح جانتے ہیں كہ ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" اچھی طرح جانتے ہیں كہ ہمارا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ رافائل گروسی کے بیانات کے مہلک نتائج نے امریکہ اور اسرائیل کی ایران پر مشترکہ جارحیت کی راہ ہموار کی۔ انہیں ایران کے ایٹمی معاملے پر بے بنیاد دعوے کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا یقین دلایا کہ ہماری ایٹمی سرگرمیاں ضمانتی ذمہ داریوں کے فریم ورک کے اندر اور مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے ساتھ جاری ہیں۔ اس پروگرام کے خلاف کسی بھی قسم کی سیاسی فضاء سازی، قانونی اور تکنیکی طور پر غیر معتبر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں میں، رافائل گروسی نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں متعدد پریس کانفرنسوں اور میڈیا انٹرویوز میں ایران کے جوہری پروگرام کی صورت حال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ IAEA نے ایران کے کچھ جوہری مقامات پر نئی حرکات دیکھی ہیں۔ رافائل گروسی اسی تناظر میں ان مراکز میں انسپکٹرز کی مکمل واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ایرانی عہدیداروں بشمول وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے رافائل گروسی کو خبردار کیا کہ اس نئی مہم جوئی سے ماضی کے ناکام تجربات کی تکرار کے سواء، دوبارہ شکست کے علاوہ کچھ حاصل نہ ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رافائل گروسی
پڑھیں:
ایران نے خلیج عمان میں آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا، عملے کے 18 ارکان بھی گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایرانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ خلیج عمان میں 60 لاکھ لیٹر غیرقانونی ڈیزل لے جانے والے آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق، بحری جہاز نے پکڑے جانے کے خوف سے اپنا نیوی گیشن سسٹم بند کر دیا تھا، تاہم ایرانی فورسز نے ٹینکر کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔
اس کارروائی میں جہاز کے 18 عملے کے افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں بھارت، سری لنکا اور بنگلادیش کے شہری شامل ہیں۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غیرقانونی آئل کی نقل و حمل کو روکنا اور سمندری حدود کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔