نواز الدین صدیقی بالی ووڈ میں اداکاروں کیساتھ ہونے والے امتیازی سلوک پر بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی نے حال ہی میں فلم انڈسٹری میں جاری امتیازی رویے پر کھل کر بات کی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ میں فنکاروں کو مختلف درجات میں تقسیم کیا جاتا ہے جیسے ہیرو، اسٹار اور سپر اسٹار، جب کہ باصلاحیت اداکاروں کو عموماً صرف چھوٹے کرداروں تک محدود رکھا جاتا ہے۔
نواز الدین صدیقی نے فلم انڈسٹری میں جاری امتیازی سلوک پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ آج عرفان خان (مرحوم)، منوج باجپائی، نصیر الدین شاہ اور اوم پوری جیسے باکمال اداکاروں کی تعریف تو کی جاتی ہے، مگر ان پر کبھی اعتماد نہیں کیا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Nawazuddin Siddiqui (@nawazuddin.
انہوں نے سوال کیا کہ کیا کسی نے ان اداکاروں کے ساتھ 20 یا 30 کروڑ کی فلم بنائی؟ کیا یہ بالی ووڈ کا ناکام پہلو نہیں ہے؟ یہ صرف اسی فلم انڈسٹری بالی ووڈ میں ہوتا ہے۔
نواز الدین صدیقی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دیگر فلمی صنعتوں میں اداکاروں کو ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر منتخب کیا جاتا ہے، نہ کہ صرف ظاہری شکل و صورت کو دیکھ کر، جب کہ بالی ووڈ میں برعکس رجحان پایا جاتا ہے اور خوبصورتی کو مین کردار کیلئے منتخب کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ نواز الدین صدیقی نے گینگز آف واسے پور، بدلا پور، کک، بجرنگی بھائی جان، رئیس، تلاش اور مشہور ویب سیریز ’سیکریڈ گیمز‘ سمیت کئی کامیاب پروجیکٹس میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں اور انہیں بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی شہرت حاصل ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نواز الدین صدیقی نے بالی ووڈ میں جاتا ہے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے 13 جون کو پیش ہونے والے بجٹ کی دستاویزات سامنے آگئیں
دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں صرف 114 ارب روپے کا اضافہ کیا، سال 25-2024ء میں ترقیاتی بجٹ 414 ارب روپے تھا جو آنے والے بجٹ میں 528 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا حکومت کا 13 جون کو پیش ہونے والے بجٹ کی میڈیا نے دستاویزات حاصل کرلیں۔ دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں صرف 114 ارب روپے کا اضافہ کیا، سال 25-2024ء میں ترقیاتی بجٹ 414 ارب روپے تھا جو آنے والے بجٹ میں 528 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔ آنے والے بجٹ میں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 195 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، لوکل گورنمنٹ کے لیے 45 ارب روپے مختص کرنے کا امکان کیا ہے، ضم اضلاع سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 33 ارب روپے رکھے جائیں گے۔
اینول ایکسلاریڈٹ پروگرام ( اے آئی پی ) کے لیے 50 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، فارن پراجیکٹ اسسٹنس کے لیے 175 ارب روپے رکھے جائیں گے۔
علاوہ ازیں پی ایس ڈی پی کے لیے 29 ارب روپے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے کل 528 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔