راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل احمد شریف چوہدری آج شام ساڑھے 6 بجے اہم پریس بریفنگ دیں گے۔ڈی جی آئی ایس آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری اپنی اہم پریس بریفنگ میں موجودہ علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر اہم بات چیت کریں گے۔رپورٹ کے مطابق اپنی پریس بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت کشیدہ صورتحال سے متعلق بھی بات کریں گے۔

اس کے علاوہ پاکستان پر عائد کردہ بے بنیاد الزامات کی وضاحت کی جائے گی اور پاکستان کا دو ٹوک مؤقف سامنے رکھا جائے گا اور بھارتی دھمکیوں کا موثر انداز میں جواب دیا جائے گا۔ڈی جی آئی ایس آراہم پریس بریفنگ ایسے موقع پر دی جائے گی جب کہ آج ہی پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی کواڈ کاپٹر کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کو ناکام بناتے ہوئے اسے مار گرایا تھا۔بھمبر کے علاقے مناور سیکٹر میں دشمن نے کواڈ  کاپٹر کے ذریعے جاسوسی کرنے کی کوشش کی تھی، پاک فوج نے بروقت کارروائی کر کے دشمن کی اس مذموم کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔

سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان اور بھارت میں آبی تناو بڑھنے کا خدشہ ہے:فنانشل ٹائمز

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اہم پریس بریفنگ آئی ایس

پڑھیں:

باقی ماندہ افغان باشندوں کو بھی پاکستان چھوڑنے کا حکم، چمن بارڈر پر بے پناہ رش

پاکستان نے بلوچستان میں مقیم افغان باشندوں کو ملک چھوڑنے کی ایک نئی ہدایت جاری کر دی، جس کے بعد جمعہ کے روز ہزاروں افغان شہری سرحد کی جانب روانہ ہو گئے۔
سرکاری حکام کے مطابق یہ انخلا ایک منظم اور باعزت انداز میں کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

کوئٹہ سے سینئر سرکاری افسر مہر اللہ نے غیرملکی خبر رساں ادارے  اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایت موصول ہوئی ہے کہ تمام افغان شہریوں کی واپسی کے لیے ایک نیا مرحلہ شروع کیا جائے، اور یہ عمل باعزت اور منظم انداز میں مکمل کیا جائے گا۔

چمن بارڈر پر رش

چمن کے سینئر سرکاری افسر حبیب بنگلزئی نے تصدیق کی کہ جمعہ کے روز چمن بارڈر پر تقریباً 4,000 سے 5,000 افغان شہری وطن واپسی کے لیے موجود تھے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کی سرحد براہِ راست افغانستان سے ملتی ہے، اور ان دونوں علاقوں کے درمیان تاریخی، قبائلی اور خاندانی روابط پائے جاتے ہیں۔

پاکستان نے حالیہ مہینوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کی ہے۔ 2023 میں بھی ایسے ہی اقدامات کیے گئے تھے جن کے نتیجے میں ہزاروں افغان باشندے پاکستان چھوڑ کر افغانستان واپس چلے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس لوٹ جائیں، افغان قونصل جنرل

حکام کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کی واپسی کا یہ نیا مرحلہ پرامن، قانونی اور باعزت طریقے سے مکمل کیا جائے گا، جبکہ سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے تاکہ عمل کو بہتر انداز میں انجام دیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان انخلا چمن بارڈر حبیب بنگلزئی

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو پاکستان میں گرفتار نہیں کیا جائے گا: طلال چوہدری
  • ایران اور پاکستان کا 10 ارب ڈالر سالانہ تجارتی ہدف، کئی ایم او یوز پر دستخط — شہباز شریف و مسعود پزشکیان کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • باقی ماندہ افغان باشندوں کو بھی پاکستان چھوڑنے کا حکم، چمن بارڈر پر بے پناہ رش
  • حکومت سے معاہدہ، جماعت اسلامی کا بلوچستان لانگ مارچ، دھرنا ختم
  • جو بھی ہوگا، دیکھا جائے گا، ہم پاکستان ضرور جائیں گے!
  • اپوزیشن کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آل پارٹیز کانفرنس اختتام پذیررہنمائوں کی پریس کانفرنس
  •  اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ
  • سری لنکن ڈیفنس سروسز کالج کے افسران کا وزارتِ خارجہ کا دورہ
  • پشاور، ایم ڈبلیو ایم کے پی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
  • زائرین کیلئے زمینی راستوں کی بندش، لاہور پریس کلب کے سامنے آج پھر احتجاج کا اعلان