مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ نے 48سیاحتی مقامات کو بند کردیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ نے 48سیاحتی مقامات کو بند کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
سرینگر(سب نیوز) مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ نے 48 سیاحتی مقامات کو بند کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ نے مقبوضہ جموں کشمیر کے 87 میں سے 48 پبلک پارکس بند کر دیے ہیں۔بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید سیاحتی مقامات بند کرکے فہرست میں شامل کیے جاسکتے ہیں۔
دوسری جانب بھارت کی مختلف ریاستوں میں مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ، ملازمین اور تاجروں کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے متعدد کشمیری بھارت چھوڑ کرسری نگر جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔بھارتی ریاستوں مہاراشٹرا، ہریانہ اور ہماچل میں 2 ہزار کشمیری گھروں اور دفاتر میں محصور ہیں۔
کشمیری طلبہ نے بتایا کہ بھارت میں محصور کشمیری محفوظ راستے سے سری نگرجانے کیلئے کوشاں ہیں، ہم 5 دن سے گھر نہیں جاسکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلگام فالس فلیگ،پاک فوج نے ایک اور بھارتی کواڈ کواپٹر مار گرایا، ایک روز میں تعداد 2ہو گئی پہلگام فالس فلیگ،پاک فوج نے ایک اور بھارتی کواڈ کواپٹر مار گرایا، ایک روز میں تعداد 2ہو گئی بھارت، بی جے پی کے سینئر رہنما کا اپنی ہی جماعت کے وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ سے استعفے کا مطالبہ بھارتی فوجی افسر کی دہشتگرد کو پاکستان میں حملوں کی ہدایات سے متعلق آڈیو منظر عام پر،ڈی جی آئی ایس پی آر کل دوبارہ... ہم پہل نہیں کریں گے مگر بھارت نے کچھ کیا تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، اسحاق ڈار ایف آئی اے کی کارروائی، اربوں روپے کی جعلی الاٹمنٹس میں ملوث5 سی ڈی اے افسران گرفتار بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے علاقائی سلامتی کو خطرہ ہے، برطانوی اخبار
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مقبوضہ کشمیرکی قابض انتظامیہ نے
پڑھیں:
بغیر کوڈنگ کے ایپ بنانا ممکن، گوگل نے ‘اوپل’ نامی اے آئی ٹول لانچ کردیا
گوگل نے اے آئی سے چلنے والا ‘اوپل’ نامی ٹول متعارف کرایا ہے جو صارفین کو بغیر کوڈنگ کے صرف عام زبان میں ہدایات دے کر ویب ایپلیکیشنز بنانے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
یہ جدید ٹول اس وقت امریکا میں ‘گوگل لیبز’ کے تحت تجرباتی مرحلے میں دستیاب ہے اور اس کا مقصد ایسے افراد کو ویب ایپ بنانے کے قابل بنانا ہے جو روایتی کوڈنگ نہیں جانتے مگر ایپ بنانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: واٹس ایپ کا کوئیک ری کیپ فیچر کیا ہے؟
اوپل صارفین کو 2 طریقوں سے ایپ بنانے کی سہولت دیتا ہے؛ یا تو وہ مکمل طور پر خالی صفحے سے آغاز کریں اور تحریری ہدایات فراہم کریں، یا پہلے سے موجود ایپس کی گیلری میں سے کسی ایپ کو منتخب کر کے اپنی ضروریات کے مطابق اسے ڈھال لیں۔
جب کوئی صارف ہدایت دیتا ہے تو گوگل کے اندرونی اے آئی ماڈلز اس ایپ کی ساخت تیار کرتے ہیں اور ایک بصری ورک فلو ظاہر کرتے ہیں جس میں ہر مرحلہ مثلاً ان پٹ، آؤٹ پٹ اور پراسیسنگ نمایاں ہوتا ہے۔ ہر مرحلے پر کلک کر کے صارف اس کو ایڈٹ بھی کر سکتا ہے جبکہ نئے مراحل ٹول بار کے ذریعے شامل کیے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ویڈیوز میں ڈھلتی تصویریں، گوگل نے پاکستان میں جدید اے آئی ٹولز ویو 3 اور فلو متعارف کرادیا
جب ایپ مکمل ہو جاتی ہے تو اسے آن لائن شائع کیا جا سکتا ہے اور ایک لنک کے ذریعے دوسروں کے ساتھ شیئر کیا جا سکتا ہے۔ اوپل گوگل کی اس نئی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد عام صارفین اور تخلیقی ذہن رکھنے والے افراد کو ایپ ڈویلپمنٹ میں خودمختار بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپل ایپ اے آئی ٹول