اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 60 سے زائد فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
غزہ:اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے کرتے ہوئے مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 60 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔
دوسری جانب غزہ میں امداد کی بندش پر عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف سماعت جاری ہے، جنوبی افریقا کے نمائندے نے کہا کہ امداد بند کرکے اسرائیل پوری دنیا کے سامنے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سالانہ رپورٹ میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں سکرٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے کہا دو ریاستی حل ناگزیر ہے، غزہ کو مستقبل کی فلسطینی ریاست کا لازم حصہ ہونا چاہیے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید 3 جوہری سائنسدان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل کے تازہ حملے میں مزید 3 ایرانی جوہری سائنسدان شہید ہوگئے جس کے بعد شہید ہونے والے سائنسدانوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی تازہ جارحیت کے نتیجے میں ایران کے مزید تین نامور جوہری ماہرین جامِ شہادت نوش کر گئے ہیں، جس کے بعد شہید ہونے والے ایٹمی سائنسدانوں کی مجموعی تعداد نو ہو چکی ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ ایران کے شمال مغربی شہر زنجان میں کیا گیا، جہاں ایک حساس مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے کی زد میں آ کر سپاہ پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے تین اہلکار بھی شہید ہو گئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی یہ کارروائیاں نہ صرف عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ ایران کے دفاعی اور سائنسی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی مذموم کوشش بھی ہیں۔ تہران نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان حملوں کا سختی سے نوٹس لے اور اسرائیلی جارحیت کو لگام دی جائے۔
ایران نے ایک بار پھر دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ شہید ہونے والے سائنسدانوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ہاد رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب پر جوابی حملے میں شدید میزائل حملے کیے گئے، جن کے نتیجے میں کم از کم 5 مقامات پر شدید تباہی ہوئی۔ حملوں کے دوران ایک 32 منزلہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی، جس نے عمارت کو بری طرح لپیٹ میں لے لیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق وسطی اسرائیل میں بھی 9 مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جہاں متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا، ان حملوں سے نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ بجھانے اور متاثرین کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
پاسدارانِ انقلاب کے بیان کے مطابق آپریشن وعدہ صادق 3 کے تحت ایران نے اسرائیل میں کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کارروائی میں اب تک 300 سے زائد میزائل داغے جا چکے ہیں، جن میں بیلسٹک اور کروز میزائل بھی شامل ہیں۔