اسرائیلی حکومت نے سکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو حکومت نے رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے سے عدالت کو آگاہ کر دیا، نیتن یاہو نے شین بیت کے سربراہ رونن بار کو مارچ میں برطرف کر دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی حکومت نے سکیورٹی چیف رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ واپس لے لیا۔ خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو حکومت نے رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ معطل کرنے سے عدالت کو آگاہ کر دیا، نیتن یاہو نے شین بیت کے سربراہ رونن بار کو مارچ میں برطرف کر دیا تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو حکومت کے فیصلے کو روک دیا تھا۔ رونن بار نے گذشتہ روز بیان دیا تھا کہ وہ 15 جون کو عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ نیتن یاہو اور رونن بار کے درمیان حماس کے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے میں سکیورٹی کی ناکامی پر اختلافات ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رونن بار کی برطرفی کا فیصلہ نیتن یاہو حکومت نے دیا تھا کر دیا
پڑھیں:
اسرائیلی بحری جہازوں کیجانب سے مصر و ترکی سے سامان کی ترسیل سے متعلق یمنی رپورٹ
یمنی مسلح افواج نے انکشاف کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں حال ہی میں نشانہ بننے والی صیہونی بحری کمپنی کے بحری جہازوں نے متعدد بار ترکی و مصر کی بندرگاہوں سے بھی قابض اسرائیلی رژیم کو سامان پہنچایا ہے اسلام ٹائمز۔ یمنی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے فوجی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی بحری جہاز اٹرنٹی سی (ETERNITY C) کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اس کے کپتان نے یمنی بحریہ کی جانب سے جاری کردہ اس انتباہ کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ اگر اس نے جواب نہ دیا تو اس کے بحری جہاز کو براہ راست طور پر نشانہ بنایا جائے گا۔ یمنی فوجی ذرائع نے تاکید کی کہ اس صیہونی بحری جہاز کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اس نے "فوری طور پر رُک جانے" سے متعلق، بین الاقوامی چینل (16) کے ذریعے جاری ہونے والی یمنی بحریہ کی متعدد وارننگز کو نظر انداز کیا۔
رپورٹ کے مطابق اٹرنٹی سی نامی بحری جہاز کو کاسمو شپ مینیجمنٹ (COSMO SHIP MANAGTMENT SA) نامی کمپنی کے ذریعے چلایا جاتا تھا، جبکہ اس کمپنی کے کئی ایک بحری جہاز اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ منسلک ہیں جیسا کہ کمپنی کے فعال بحری جہازوں میں ایچ ایس ایل نائیک (HSL NIKE) بھی شامل ہے کہ جس نے رواں سال مارچ، اپریل، جون اور جولائی میں اپنے 4 دوروں کے دوران ترکی و مصر کی بندرگاہوں سے مختلف قسم کا سامان مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر قابض سفاک صیہونی رژیم کی بندرگاہ حیفا تک پہنچایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی کمپنی کا ایک اور فعال جہاز فیتھ (FAITH) بھی ہے کہ جس نے حالیہ مہینوں میں ہی ترکی و مصری بندرگاہوں سے 2 کھیپیں اسرائیل پہنچائی ہیں۔
یمنی فوجی ذرائع نے تاکید کی کہ ہم تمام جہازران کمپنیوں، سمندری برادری اور مقامی باشندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض صیہونی رژیم کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعامل یا تعاون میں شریک نہ ہوں، چاہے ان کی پیشکش کچھ بھی ہو، تاکہ ان کے بحری جہازوں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ یمنی فوج نے تاکید کی کہ اسرائیلی بحری جہازوں، اور مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں کی جانب جانے والے بحری جہازوں، یا پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے تمام بحری جہازوں کے علاوہ؛ تمام بحری جہازوں کے لئے جہازرانی مکمل طور پر محفوظ ہے جبکہ یہ امر اس وقت تک جاری رہے گا کہ جب تک غزہ کے خلاف جاری انسانیت سوز جارحیت اور اس کا غیر انسانی محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا۔
-