Islam Times:
2025-11-02@22:19:25 GMT

نیتن یاہو یا شاباک سربراہ، طوفان الاقصی کا قصوروار کون؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT

نیتن یاہو یا شاباک سربراہ، طوفان الاقصی کا قصوروار کون؟

اسلام ٹائمز: رونن بارے کے دعوے منظرعام پر آنے کے ساتھ ہی یوں دکھائی دیتا ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران 7 اکتوبر 2023ء کے دن اسرائیلی شکست کے بارے میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل پا لے گی جو سیکورٹی اور فوجی اداروں سے اس شکست کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کرے گی۔ دوسری طرف بنجمن نیتن یاہو اور رونن بار کے درمیان ٹکراو کے نتیجے میں اسرائیل کے سیکورٹی ادارے سیاسی ہوتے جا رہے ہیں۔ ماضی میں اسرائیل کے سیکورٹی اور فوجی اداروں کی حیثیت اس وجہ سے اہم تھی کیونکہ ان پر کسی قسم کا کوئی سیاسی رنگ غالب نہیں تھا اور وہ صرف پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مشغول تھے۔ لیکن اب یوں محسوس ہو رہا ہے کہ دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف حقائق فاش کرنے کا عمل پوری شدت سے جاری رہے گا جس کے باعث صیہونی رژیم اندر سے کمزور ہوتی جائے گی۔ تحریر: علی احمدی
 
صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور انٹیلی جنس ایجنسی شاباک کے سربراہ رونن بار کے درمیان اختلافات ایک بار پھر میڈیا کی زینت بن چکے ہیں۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران نیتن یاہو نے رونن بار پر مکمل طور پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اسے اس کے عہدے سے برطرف کر دینے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔ لیکن صیہونی رژیم کی سپریم کورٹ اور اٹارنی جنرل نے اس کی برطرفی روک رکھی ہے۔ بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کے دن فلسطینیوں کی جانب سے طوفان الاقصی نامی آپریشن کے دوران شین بت کے سربراہ نے تاریخی شکست کھائی تھی اور رونن بار کی سربراہی میں اس انٹیلی جنس ایجنسی کی غلط معلومات کے باعث فلسطینی مجاہدین کے حملے کے بارے میں کچھ معلوم نہ ہو سکا اور اس کی بر وقت روک تھام بھی ممکن نہیں ہو پائی تھی۔
 
مزید برآں، بنجمن نیتن یاہو نے سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں یہ دعوی بھی کیا ہے کہ شین بت کے سربراہ رونن بار نے حماس کے حملے سے پہلے فورسز کو معمولی سطح تک ریڈ الرٹ کیا تھا جس کی وجہ سے کافی حد تک روک تھام پر مبنی اقدامات انجام نہیں پا سکے تھے۔ نیتن یاہو نے اس بارے میں لکھا: "وہ اپنے غلط نقطہ نظر پر زور دیتا رہا اور ضروری اقدامات انجام پانے میں رکاوٹ بن گیا۔ وہ صرف اس بارے میں پریشان تھا کہ کہیں حماس ان اقدامات کو اشتعال انگیز تصور نہ کرے اور ہمارے خلاف بھرپور جنگ کا آغاز نہ کر دے۔" نیتن یاہو نے مزید لکھا کہ رونن بار اسرائیل کی دفاعی تیاریوں میں رکاوٹ بن گیا ہے، وہ بھی ایسے وقت جب حماس نے جنگ شروع کر رکھی تھی۔ صیہونی وزیراعظم نے مزید لکھا کہ اگر رونن بار فوج کو ہائی ریڈ الرٹ رکھتا تو ایسا نہ ہوتا۔
 
بنجمن نیتن یاہو نے لکھا: "اگر رونن بار معمولی یا خفیہ الرٹ جاری کرنے کی بجائے ریڈ ہائی الرٹ جاری کر دیتا تو تمام زمینی فوج اور ایئرفورس غزہ کی سرحد پر تعینات کر دی جاتی اور اگر وہ اسرائیلی فوج کو فوراً یہ اقدامات انجام دینے کا حکم دے دیتا تو شکست روکی جا سکتی تھی۔" صیہونی وزیراعظم نے آخر میں نتیجہ گیری کرتے ہوئے لکھا: "رونن بار پر حماس کا حملہ نہ روکنے کی بھاری اور براہ راست ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔" دوسری طرف شین بت کے سربراہ رونن بار نے بھی میڈیا میں ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں نیتن یاہو کے الزامات مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ رونن بار کے تمام دعوے بالکل درست تھے اور سپریم کورٹ کو پیش کی گئی دستاویزات ان کا ثبوت تھے۔ رونن بار نے کہا: "وزیراعظم نے اپنے دفاع میں جو کچھ کہا وہ جھوٹ کا پلندا اور حقیقت سے دور باتیں ہیں۔"
 
رونن بار نے اپنے اعلامیے میں مزید کہا: "اعلی سطحی سیکورٹی عہدیداروں نے 7 اکتوبر کے دن اپنی انٹیلی جنس ناکامی کا اعتراف کیا ہے لیکن وزیراعظم نے حماس کو مالی امداد فراہم کرنے کی اپنی غلط پالیسی کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ پالیسی براہ راست وزیراعظم کی جانب سے اپنائی گئی تھی۔ یہ تاریخی شکست حماس سے متعلق غلط پالیسی کا نتیجہ تھی جس نے ڈیٹرنس کو کمزور بنایا اور اعلی سطحی سیکورٹی عہدیداروں کے اقدامات پر غلط تنقید کر کے شکست کا پیش خیمہ فراہم کیا۔" آخر میں رونن بار نے دعوی کیا کہ اسے اس کے عہدے سے برطرف کرنے کی وجہ پیشہ ورانہ مسائل نہیں بلکہ اس کی سیاسی وجوہات ہیں۔ رونن بار کہتا ہے کہ اس اقدام کی وجہ اس کی جانب سے نیتن یاہو کے جاہ طلبانہ عزائم کا مقابلہ کرنا ہے۔ دوسری طرف رونن بار نے نیتن یاہو پر یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ اس نے شین بت کو اپنے شخصی مفادات کے لیے استعمال کیا ہے۔
 
رونن بار کا دعوی ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے اس سے ایسی سیکورٹی رپورٹس ارسال کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو کرپشن کے الزام میں چلنے والی عدالتی کاروائی رک جانے کا باعث بن سکے۔ یاد رہے نیتن یاہو پر گذشتہ کئی سالوں سے کرپشن کے الزام میں کیس چل رہا ہے۔ نیتن یاہو نے بارہا یہ بہانہ بنایا ہے کہ عدالت میں حاضری اس کے لیے سیکورٹی مسائل جنم دے سکتی ہے۔ شاباک کے سربراہ رونن بار نے دعوی کیا ہے کہ جب میں نے نیتن یاہو کا یہ مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تو اس نے مجھے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا۔ دوسری طرف نیتن یاہو نے یہ دعوی مسترد کر دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ہر گز اپنے خلاف عدالتی کاروائی میں تعطل ڈالنے کا خواہاں نہیں تھا اور صرف یہ چاہتا تھا کہ عدالت میں پیشی کے دوران مزید سیکورٹی اقدامات انجام پائیں۔
 
رونن بارے کے دعوے منظرعام پر آنے کے ساتھ ہی یوں دکھائی دیتا ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران 7 اکتوبر 2023ء کے دن اسرائیلی شکست کے بارے میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل پا لے گی جو سیکورٹی اور فوجی اداروں سے اس شکست کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کرے گی۔ دوسری طرف بنجمن نیتن یاہو اور رونن بار کے درمیان ٹکراو کے نتیجے میں اسرائیل کے سیکورٹی ادارے سیاسی ہوتے جا رہے ہیں۔ ماضی میں اسرائیل کے سیکورٹی اور فوجی اداروں کی حیثیت اس وجہ سے اہم تھی کیونکہ ان پر کسی قسم کا کوئی سیاسی رنگ غالب نہیں تھا اور وہ صرف پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مشغول تھے۔ لیکن اب یوں محسوس ہو رہا ہے کہ دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف حقائق فاش کرنے کا عمل پوری شدت سے جاری رہے گا جس کے باعث صیہونی رژیم اندر سے کمزور ہوتی جائے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیکورٹی اور فوجی اداروں میں اسرائیل کے سیکورٹی کے سربراہ رونن بار بنجمن نیتن یاہو اقدامات انجام نیتن یاہو نے رونن بار کے کے دوران کرنے کا کے لیے کیا ہے

پڑھیں:

سمندری طوفان ملیسا کی تباہ کاریاں جاری؛ ہلاکتیں 50 تک پہنچ گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سمندری طوفان ملیسا سے کیریبین کے مختلف جزائر میں ہلاکتوں کی تعداد 50 تک ہوگئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملیسا طوفان نے جمیکا، کیوبا اور ہیٹی میں شدید تباہی مچائی جس کے نتیجے میں اب تک 50 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔

امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کا بتانا ہےکہ طوفان کے باعث جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 30 افراد ہلاک ہوچکے جب کہ 20 لوگ زخمی اور 20 لاپتا ہوگئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ طوفان کے باعث مکانات، سڑکوں اور بجلی کے نظام کو شدید نقصان پہنچا جب کہ اب تک تقریباً 8 لاکھ افراد کو متاثرہ علاقوں سے منتقل کردیا گیا ہے۔

امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق کیوبا، جمیکا، ہیٹی اور ڈومینکن ریپبلک میں تباہی کے بعد طوفان اب برمودا کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں طوفان کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں طوفان ملیسا سے ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • پاکستانی سیاست… چائے کی پیالی میں طوفان
  • سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کیلیے سیکورٹی پلان پر مشاورت
  • سمندری طوفان ملیسا کی تباہ کاریاں جاری؛ ہلاکتیں 50 تک پہنچ گئیں
  • پشاور: بی آر ٹی کے سیکورٹی گارڈ کو قتل کردیا گیا
  • پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام,نور ولی کے نائب سمیت 4 دہشت گرد ہلاک