سپریم کورٹ، عمران خان کی اپیلوں پر سماعت کرنے والے بینچ میں ایک رکن کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کی اپیلوں پر سماعت کرنے والے بینچ میں ایک رکن کا اضافہ کردیا گیا، 12 اگست کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی بینچ میں شامل ہوں گے۔
اس سے قبل عمران خان کی ضمانت کی اپیلیں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو مقرر کی گئی تھیں، جس میں جسٹس شفیع صدیقی بھی شامل تھے۔سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے عمران خان کی اپیلوں پر سماعت ان کے وکیل سلمان صفدر کی استدعا پر 12 اگست تک ملتوی کردی تھی۔(جاری ہے)
بیرسٹر سلمان صفدر بیرون ملک موجود کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے، ان کی جگہ سلمان اکرم راجا نے عدالت میں پیش ہوکر فریقین کو فوری نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔
سپریم کورٹ نے سلمان صفدر کی التواء پر کاروائی 12 اگست تک ملتوی کردی تھی۔یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کی سپریم کورٹ
پڑھیں:
گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
سپریم کورٹ میں گورنر ہاؤس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات کا تنازع ایک بار پھر زیرِ بحث آنے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام گورنر کے اختیارات کا معاملہ: کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
قائم مقام گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو گورنر ہاؤس تک مکمل رسائی دینے کا حکم دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ ایک 3 نومبر کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی رافیل کے ماڈل کو آگ لگا کر چائے کی چسکی، کامران ٹیسوری کی ویڈیو وائرل
سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو گورنر ہاؤس میں داخلے اور اس کے استعمال کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
کامران ٹیسوری نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات سے متصادم ہے اور نظرثانی کا متقاضی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اویس قادر سپریم کورٹ سندھ سندھ ہائیکورٹ کامران ٹیسوری گورنر ہاؤس