عمران خان کے بیان کے بعد قاسم اور سلیمان کی پاکستان آمد سے متعلق پی ٹی آئی کا نیا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے اپنے بچوں کو پاکستان آنے سے روکنے کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے نیا دعویٰ کردیا۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران عمران خان نے بیان دیا تھا کہ اُن کے بیٹے قاسم اور سلیمان برطانیہ سے پاکستان نہیں آئیں گے اور نہ ہی وہ پانچ اگست سے شروع ہونے والی تحریک کی قیادت کریں گے۔
عمران خان کے اس بیان کے بعد پی ٹی آئی رہنما اور بالخصوص اُن کی ہمشیرہ علیمہ خان کے بیانات کی نفی ہوگئی تھی کیونکہ وہ ماضی میں یہ دعویٰ کرچکی تھیں کہ پانچ اگست کو شروع ہونے والی تحریک کی قیادت کیلیے قاسم اور سلیمان پاکستان آرہے ہیں۔
حکومت نے بھی واضح کیا تھا کہ اگر عمران خان کے دونوں بیٹے اپنے والد سے ملاقات کیلیے پاکستان آتے ہیں تو انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا تاہم اگر انہوں نے کسی بھی قسم کی تحریک یا سیاسی ریلی و احتجاج میں حصہ لیا تو پھر قانون کے مطابق اُن کے خلاف کارروائی ہوگی جس میں گرفتاری بھی ممکن ہے۔
تاہم اب عمران خان کے بیان کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے نیا دعویٰ کیا اور سوشل میڈیا پر اپنا بیان جاری کیا۔
ایکس پر جاری اپنے بیان میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ’عمران خان صاحب کے بچے پاکستان آئیں گے کسی کو بھی اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے‘۔
انہوں نے کہا کہ ابھی اس حوالے سے فقط تاریخ کا تعین ہونا باقی ہے اور ساتھ میں سب کو یاد رہے کہ جب انہوں نے آنے کا فیصلہ کیا تھا تو والد سے واضح کہا تھا کہ ہم اپ سے اجازت نہیں لے رہے بلکہ اپ کو اطلاع دے رہے ہیں‘۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جو لوگ قاسم اور سلیمان کے پاکستان نہ آنے کا پروپیگنڈا کررہے ہیں اُس سے پرہیز کی جائے کیونکہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور وہ دونوں پاکستان آرہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قاسم اور سلیمان عمران خان کے کے بعد پاکستان ا رہے ہیں
پڑھیں:
امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرتا ہے اور وہ کبھی بھی ایماندار اور غیر جانبدار ثالث نہیں رہا، بلکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔ حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے آج خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بازار میں حصہ لینے والے، زمین کے (اصل) لوگ اور جنوبی لبنان میں واپس آنے والے وہ لوگ ہیں جو آج اگلی صفوں پر ثابت قدم ہیں اور زمین کی فصل کاٹ رہے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ لبنان کا ہر ٹکڑا اس ملک کا حصہ ہے، مستقبل میں زمین کا مالک وہی ہے، جو مزاحمت کرے گا، جو زمین چھوڑ دے گا، اور جو اس پر سودا کرے گا وہ اسے کھو دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی طائف معاہدے کی پاسداری کرنا چاہتا ہے وہ اس کے ایک حصے کا انتخاب نہیں کر سکتا اور دوسرے حصوں کو ترک نہیں کر سکتا، پہلی ترجیح زمین کو آزاد کرانا ہے۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت کی مسلسل امریکی حمایت اور لبنان میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر اس کی طرف سے حکومت کو دیئے جانے والے گرین سگنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سطحی طور پر امریکہ لبنان کے بحران کے حل اور صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے ثالث ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن یہ تجربہ شدہ بات ہے کہ امریکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کا اصل ہدف لبنان کی خودمختاری اور آزادی کو کمزور کرنا اور علاقے میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی حمایت کرنا ہے، جب کہ امریکی ایلچی لبنان کا سفر کرتے ہیں اور استحکام کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن عملی طور پر ان کے بیانات کا مقصد اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنا ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ ہمیشہ لبنان پر الزام لگاتا ہے اور دباؤ ڈال کر اس ملک کی فوج کو سنگین حرکتوں مجبور کرنیکی کوشش کرتا ہے تاکہ لبنان کی طاقت اور آزادی محدود رہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سوال یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے پانچ ہزار سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر امریکہ کا موقف کیا ہے؟ حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ابھی تک اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی طرف سے کوئی مذمت یا سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ دھمکیاں ہمارے موقف کو تبدیل نہیں کریں گی اور ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے یا جبری وعدوں کو قبول نہیں کریں گے، ہماری زمین کے ساتھ ہمارے تعلق کی مضبوطی ان کی فوجی صلاحیتوں سے زیادہ مضبوط ہے، چاہے وہ کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت لبنان کے لیے ایک مضبوط نقطہ ہے جسے برقرار رکھنا ضروری ہے، تم قتل کر سکتے ہو لیکن ہمارے اندر سے غیرت اور افتخار کے جذبے کو ختم نہیں کر سکتے اور ہمارے دلوں اور زندگیوں سے زمین کی محبت کو ختم نہیں کر سکتے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنانی صدر کا موقف ایک ذمہ دارانہ حیثیت کا حامل رہا ہے، جس نے فوج کو اسرائیلی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اس موقف کو اتحاد کے ساتھ مضبوط ہونا چاہیے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوج کی حمایت کے منصوبے پر غور کرے تاکہ وہ دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہوسکے۔