نوجوانوں کی امیدیں اور خواب پُرامن ماحول میں ہی پروان چڑھ سکتے ہیں، منوج سنہا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ خطاطی کے احیاء کو ادارہ جاتی شکل دینے کیلئے انتظامیہ کشمیر یونیورسٹی اور کلچرل اکیڈمی کے ذریعے رسمی طور پر آرٹ کی شکل میں ڈپلومہ کورس شروع کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک کشمری کلچر پروگرام کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز کے تعاون سے کشمیر یونیورسٹی جلد ہی خطاطی کا ایک ڈپلومہ کورس شروع کرے گی، جس کا مقصد وادی کی صدیوں پرانی فنی روایات کو زندہ کرنا ہے۔ ایل جی نے یہ اعلان بارہمولہ میں منعقدہ ایک تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا، جس نے ان کے مطابق ثقافتی شرکت میں عالمی ریکارڈ بھی حاصل کیا تھا۔ ایل جی نے کہا کہ میں آج کی تقریب کے لئے بھارتی فوج اور ضلعی انتظامیہ، بارہمولہ کو مبارکباد دینا چاہوں گا، جس نے ایک عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ نوجوانوں کی امیدیں اور خواب صرف پُرامن ماحول میں ہی پنپ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حمایت یافتہ عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی نے جموں و کشمیر کا امن، ترقی اور نوجوانوں کی امنگوں کو چھین لیا تھا، اب جموں و کشمیر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب جموں و کشمیر کے امیر ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کی کوششوں میں ایک اہم لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا "مجھے یقین ہے کہ یہ تقریب اس فن کی بقا کے لئے ایک بہت بڑا تعاون ہو گی جو یہاں پروان چڑھ رہا تھا"۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی کے احیاء کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لئے انتظامیہ کشمیر یونیورسٹی اور کلچرل اکیڈمی کے ذریعے رسمی طور پر آرٹ کی شکل میں ڈپلومہ کورس شروع کرے گی۔
ایل جی نے کہا کہ تربیت صرف علمی نہیں ہونی چاہیئے بلکہ اس کی جڑیں نسلوں میں منتقل ہونے والے مستند فنکارانہ علم میں ہونی چاہئیں، ایسے اساتذہ، جو ان فنون کے علمبردار ہیں، طلباء کو اس فن کی تربیت دیں۔ منوج سنہا نے مزید کہا کہ کورس اور اس کے ٹرینرز کی مدد کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ مستقبل کے فنکاروں کی پرورش کے لئے ایک پائیدار پلیٹ فارم بن جائے، اس کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خطاطی جیسے روایتی فن کو فروغ دینا جموں و کشمیر میں ثقافتی بااختیار بنانے اور نوجوانوں کی شمولیت کے وسیع تر وژن کا ایک لازمی حصہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی کے لئے
پڑھیں:
بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس
حریت ترجمان نے فورسز کے ہاتھوں سرینگر کے بالائی علاقے میں تین نوجوانوں کے دوران حراست قتل اور گجر بکروال برادری کے متعدد ارکان کو زخمی کرنے سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک جعلی مقابلے میں تین نوجوانوں کی شہادت اور نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں سرینگر کے بالائی علاقے میں تین نوجوانوں کے دوران حراست قتل اور گجر بکروال برادری کے متعدد ارکان کو زخمی کرنے سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت قتل و غارت، گرفتاریوں اور دیگر ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد جاری رکھنے سے نہیں روک سکتا۔ انہوں نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ حریت ترجمان نے کشمیری عوام سے 5 اگست کو یوم استحقاق کشمیر کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کی جب 2019ء میں بھارت نے جموں و کشمیر کو دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کر کے اس کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حل طلب تنازعہ کشمیر سے جنوبی ایشیا کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ اس دیرینہ تنازعے کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس تنازعہ کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے۔