ڈونلڈ ٹرامپ کیجانب سے غزہ میں قحط سے انکار نیتن یاہو کے جھوٹے بیانیے کی تکرار ہے، حماس
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں عزت الرشق کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی رپورٹس اور بھوک سے درجنوں بچوں کی موت کی خبروں کے منافی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے اہم رہنماء "عزت الرشق" نے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے بیان کی مذمت کی جس میں امریکی صدر نے غزہ میں قحط کے وجود کا انکار کیا۔ جس پر عزت الرشق نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی رپورٹس اور بھوک سے درجنوں بچوں کی موت کی خبروں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سٹیٹمنٹ، صیہونی وزیراعظم "نیتن یاہو" کے جھوٹے بیانات کی صریح تکرار ہے۔ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان، غاصب صیہونی رژیم کو نسل کشی جاری رکھنے اور غزہ کی عوام کو بھوکا رکھنے کی پالیسی کو پوشیدہ رکھنے کے لئے ہے۔ انہوں نے امریکہ کے اس الزام کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ جس میں ٹرامپ انتظامیہ نے حماس پر امدادی سامان چوری کرنے کا الزام عائد کیا۔ عزت الرشق نے کہا کہ امریکی ترقیاتی ادارے (USAID) کے اندرونی آڈٹ نے بھی اس الزام کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دراصل غاصب رژیم خود امداد کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر لوٹ مار کا راستہ ہموار کرتی ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی رژیم کے جھوٹ دُہرانا بند کرے اور غزہ میں جاری انسانی المیے کے حوالے سے اپنی اخلاقی و انسانی ذمہ داری قبول کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرامپ عزت الرشق انہوں نے
پڑھیں:
نیتن یاہو، مارکوروبیو ملاقات: امریکا کی ایک بار پھر اسرائیل کو غیرمتزلزل حمایت کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے بقول صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے۔
مارکو روبیو نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حماس اب کسی کے لیے خطرہ نہیں رہے ۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ غزہ کے لوگ ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ بہتر مستقبل اس وقت تک شروع نہیں ہوسکتا جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
امریکی وزیر خارجہ نے اپنے صدر کی ترجمانی کرتے ہوئے نیتن یاہو سے کہا کہ آپ ہماری غیر متزلزل حمایت اور نتیجہ خیز ہونے کے عزم پر اعتماد کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف اور انھیں سب سے بڑا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکو روبیو کا دورہ ایک “واضح پیغام” تھا کہ امریکا، اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی مؤقف دہرایا کہ مغربی ممالک کے تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل سے کوئی فائدہ نہ ہوگا البتہ حماس کی حوصلہ افزائی ہوئی۔
یاد رہے کہ حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں 1500 کے قریب اسرائیلی مارے گئے تھے اور 251 کو یرغمال بناکر غزہ لے آیا گیا تھا۔
اس کے اگلے ہی روز سے اسرائیل نے غزہ پر انتقامی بمباری شروع کی جس میں اب تک 65 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور دو لاکھ زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی کارروائیوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے اور شہر کے شہر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
تمام ہی بڑے اسپتال تباہ ہوچکے ہیں اور صحت کا نظام غیر فعال ہے۔ وبا پھوٹ پڑی ہے اور لاکھوں بچے قحط کا شکار ہیں کیوں کہ اسرائیل امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔
ادھر امریکا اور اسرائیل کی سر پرستی میں خوراک تقسیم کرنے والے ادارے غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن میں جمع ہونے والے بھوکے فلسطینوں کا استقبال گولیوں سے کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں نے غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کو فلسطینوں کے لیے ایک نیا جال قرار دیا جس میں پھنسا کر انھیں قتل کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو وائٹ ہاؤس میں قطری وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات کے بعد خصوصی پیغام لے کر اسرائیل پہنچے ہیں۔