اپنے ایک بیان میں عزت الرشق کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی رپورٹس اور بھوک سے درجنوں بچوں کی موت کی خبروں کے منافی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے اہم رہنماء "عزت الرشق" نے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے بیان کی مذمت کی جس میں امریکی صدر نے غزہ میں قحط کے وجود کا انکار کیا۔ جس پر عزت الرشق نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان اقوام متحدہ کی رپورٹس اور بھوک سے درجنوں بچوں کی موت کی خبروں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سٹیٹمنٹ، صیہونی وزیراعظم "نیتن یاہو" کے جھوٹے بیانات کی صریح تکرار ہے۔ ڈونلڈ ٹرامپ کا یہ بیان، غاصب صیہونی رژیم کو نسل کشی جاری رکھنے اور غزہ کی عوام کو بھوکا رکھنے کی پالیسی کو پوشیدہ رکھنے کے لئے ہے۔ انہوں نے امریکہ کے اس الزام کو بھی بے بنیاد قرار دیا کہ جس میں ٹرامپ انتظامیہ نے حماس پر امدادی سامان چوری کرنے کا الزام عائد کیا۔ عزت الرشق نے کہا کہ امریکی ترقیاتی ادارے (USAID) کے اندرونی آڈٹ نے بھی اس الزام کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دراصل غاصب رژیم خود امداد کی حفاظت پر مامور  پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر لوٹ مار کا راستہ ہموار کرتی ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی رژیم کے جھوٹ دُہرانا بند کرے اور غزہ میں جاری انسانی المیے کے حوالے سے اپنی اخلاقی و انسانی ذمہ داری قبول کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرامپ عزت الرشق انہوں نے

پڑھیں:

ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔

جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔

کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”

اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔

دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت