بھارتی وزیر دفاع کی تقریر کے ایک حصے کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ بھارتی حکومت نے پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا کہ ہمارے پاس سیاسی ارادہ نہیں ہے، ہم نہیں لڑیں گے، یعنی 35 منٹ میں ہتھیار ڈال دیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ اگر وزیراعظم نریندر مودی میں اندرا گاندھی کی 50 فیصد بھی ہمت ہے تو انہیں ایوان میں کہنا چاہیئے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کا دعویٰ کرنے والے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جھوٹ بولا ہے۔ آپریشن سندور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ طیاروں کا نقصان حکومت میں سیاسی عزم کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر 29 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کرائی ہے، اگر وہ غلط ہیں تو وزیراعظم کو یہاں ایوان میں کہنا چاہیئے کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں، اگر وزیر اعظم میں اندرا گاندھی جیسی ہمت ہے تو وہ یہاں کہہ دیں کہ ٹرمپ جھوٹے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر وزیراعظم میں اندرا گاندھی کی 50 فیصد بھی ہمت ہے تو انہیں ٹرمپ کے بیان کو مسترد کر دینا چاہیئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پہلگام میں ایک بے رحم اور وحشیانہ حملہ کیا گیا جس کی منصوبہ بندی پاکستان نے کی تھی۔

راہل گاندھی نے کہا کہ اس ایوان میں موجود ہر فرد نے پاکستان کی مذمت کی، جیسے ہی آپریشن سندور شروع ہوا، تمام اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ ہم اپنی مسلح افواج اور بھارت کی منتخب حکومت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہوں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ اپوزیشن کے طور پر ہم اس طرح متحد رہے جس طرح ہمیں ہونا چاہیئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم مسلح افواج کے لوگوں سے مصافحہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ ہندوستانی فوج کا آدمی ہے، ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ شیر ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آپ شیر کو نہیں باندھ سکتے، دو الفاظ ہیں، ایک سیاسی مرضی اور دوسرا آپریشن کی مکمل آزادی۔

بھارتی وزیر دفاع کی تقریر کے ایک حصے کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ بھارتی حکومت نے پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا کہ ہمارے پاس سیاسی ارادہ نہیں ہے، ہم نہیں لڑیں گے، یعنی 35 منٹ میں ہتھیار ڈال دیے گئے۔ ایک افسر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ہمارے پائلٹ کو کہا کہ وہ پاکستان کے فضائی دفاعی نظام پر حملہ نہ کرے، اس کا مطلب ہے کہ پائلٹ کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتی فضائیہ نے کوئی غلطی نہیں کی، غلطی سیاسی قیادت سے ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایئر فورس کو کسی بھی طرح ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ حکومتی سطح پر اس مشق کا مقصد وزیراعظم کی شبیہ کو بچانا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے نے دعوی لیڈر نے کیا کہ

پڑھیں:

بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی

بھارت کی مودی حکومت نے ایک بار پھر سکھ برادری کو ان کے بنیادی مذہبی حق سے محروم کرتے ہوئے نومبر میں گرو نانک دیو جی کے پرکاش پورب پر پاکستان جانے والے یاتری جتھے کو سرحد پار کرنے سے روک دیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف دہرا معیار ظاہر کرتا ہے بلکہ سکھوں کے ساتھ دہائیوں سے جاری ریاستی ناانصافی کی ایک تازہ مثال بھی ہے۔

دہرا معیار اور مذہبی آزادی کی پامالی

سکھ برادری کا مؤقف ہے کہ بھارت ہمیشہ ان کے جذبات کو کچلتا آیا ہے، کبھی 1984 کے فسادات میں قتل عام، کبھی پنجاب کے پانیوں پر بندش اور کبھی یاترا پر پابندیوں کی صورت میں۔ اب سیکیورٹی کے نام پر ننکانہ صاحب جانے سے روکنا مذہبی آزادی کی صریح خلاف ورزی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارتی حکومت ڈالروں کے حصول کے لیے پاکستان کے خلاف کرکٹ کھیلنے پر تیار ہو جاتی ہے مگر جب بات سکھ یاتریوں کی ہو تو سرحدیں بند کر دی جاتی ہیں۔

سیاسی ردعمل

پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے اس اقدام کو دہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کرکٹ میچز ممکن ہیں تو یاترا کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کے مقدس مواقع پر اس طرح کی رکاوٹیں بھارت کے جمہوری اور سیکولر دعوؤں کو جھوٹا ثابت کرتی ہیں۔

پاکستان کی فراخدلی اور سکھوں کی عقیدت

پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور کوریڈور کھول کر وہ سہولت فراہم کی جس کا خواب سکھ دہائیوں سے دیکھ رہے تھے۔ ہر سال ہزاروں سکھ پاکستان آ کر اپنے مقدس مقامات پر حاضری دیتے ہیں، جہاں انہیں مکمل عزت و احترام دیا جاتا ہے۔

بڑھتی بے چینی اور خالصتان تحریک

ماہرین کے مطابق بھارت کی پالیسیوں سے سکھ نوجوانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ یہ اقدامات خالصتان تحریک کو مزید توانائی دے رہے ہیں اور سکھ نوجوانوں میں علیحدگی پسندی کے جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔

عالمی برادری کا کردار

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی حکومت کے ان امتیازی اقدامات کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور سکھوں کے مذہبی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان سکھ یاتری

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • بھارت کا ڈرون ڈراما
  • مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم