عمران خان کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنا آئین شکنی ہے، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سرپرست اعلی پی ٹی آئی عمران خان کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنا آئین شکنی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھ کر ان کے خلاف ایک منظم سیاسی انتقامی کارروائی جاری ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے واضح احکامات کے باوجود عمران خان کو ان کے وکلا، اہلِ خانہ اور ذاتی معالجین سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو ریاستی فسطائیت کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے اڈیالہ جیل میں عمران خان کے ساتھ کیے جانے والے انسانیت سوز سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کو سیاسی منظرنامے سے ماینس کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔(جاری ہے)
پوری قوم عمران خان کیی ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ عمران خان کے خلاف خفیہ ٹرائلز انصاف کے چہرے پر بدنما داغ ہیں اور ملک میں انصاف کا نظام ختم ہوچکا ہے طاقت کے زور پر انصاف کی حکمرانی نہیں چل سکتی۔صدر پی ٹی آئی سندھ نے مزید کہا کہ فاشسٹ حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ ظلم کی نئی حدیں پار کر رہی ہے۔ اگر عمران خان کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی مکمل ذمہ داری ریاست پر عائد ہو گی۔انہوں نے دعوی کیا کہ عدلیہ کی آزادی مکمل طور پر پامال ہو چکی ہے اور عدالتیں اپنے ہی احکامات پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ ملک میں قانون کا جنازہ نکل چکا ہے، ہر جمہوری آواز کو دبایا جا رہا ہے اور بے گناہ کارکنوں پر جھوٹے مقدمات، جیل ٹرائلز اور تشدد قابلِ مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والا سلوک باقی تمام سیاسی جماعتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔عمران خان کی آواز دبانے والے خود تاریخ کے کوڑے دان میں جائیں گے۔ میڈیا کو ان کے ٹرائل میں شرکت سے روکنا عدلیہ کی توہین ہے، اور اس سب کے باوجود حکومت دعوی کرتی ہے کہ ملک میں جمہوریت ہے، جب کہ اصل میں آمریت مسلط ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم عوام کے چوری شدہ مینڈیٹ کی بحالی اورم عمران خان کی رہائی تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پی ٹی آئی کے قائدین کو 700 دن سے زائد قید میں رکھ کر جمہوریت کو یرغمال بنایا جا رہا ہے، لیکن ہم ہر اس فورم پر جائیں گے جہاں عمران خان کے آئینی حقوق کی بحالی ممکن ہو۔آخر میں انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی رٹ تقریبا ختم ہو چکی ہے، ہم اپنی جدو جہد آئین کی بالادستی، عدلیہ کی خودمختاری اور عمران خان کی رہائی کے لیے ہر محاذ پر جاری رکھیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ عمران خان کی عمران خان کو پی ٹی آئی عدلیہ کی
پڑھیں:
پی ڈی پی کی جدوجہد آئین، پرچم اور خصوصی حیثیت کے لیے ہے, التجا مفتی
ذرائع کے مطابق التجا مفتی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 26ویں یوم تاسیس کے موقع پر سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کے بارے میں پارٹی کے موقف کی وضاحت کی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد ریاستی حیثیت کے لیے نہیں بلکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت، آئین اور پرچم کے لیے ہے۔ ذرائع کے مطابق التجا مفتی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 26ویں یوم تاسیس کے موقع پر سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کے بارے میں پارٹی کے موقف کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی 5 اگست 2019ء کے واقعات کے بعد سے اپنے اس موقف پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کے سب سے مشکل ترین ادوار میں سے ایک دور میں ابھری ہے اور آج کے مشکل حالات میں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں ”وقار کے ساتھ، امن اور لوگوں کے زخموں پر مرہم” کے مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی کے وژن کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وژن اب پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ صرف ریاستی حیثیت کی بات کرتے ہیں تو آپ اصل مسئلے کو کمزور کر دیتے ہیں۔ میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس سمیت تمام جماعتوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کبھی مسئلے کا حل نہیں ہوتا بلکہ بات چیت، مفاہمت اور مذاکرات سے ہی مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔