UrduPoint:
2025-09-17@23:50:36 GMT
عمران خان کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنا آئین شکنی ہے، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سرپرست اعلی پی ٹی آئی عمران خان کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھنا آئین شکنی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھ کر ان کے خلاف ایک منظم سیاسی انتقامی کارروائی جاری ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے واضح احکامات کے باوجود عمران خان کو ان کے وکلا، اہلِ خانہ اور ذاتی معالجین سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جو ریاستی فسطائیت کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے اڈیالہ جیل میں عمران خان کے ساتھ کیے جانے والے انسانیت سوز سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کو سیاسی منظرنامے سے ماینس کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔(جاری ہے)
پوری قوم عمران خان کیی ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ عمران خان کے خلاف خفیہ ٹرائلز انصاف کے چہرے پر بدنما داغ ہیں اور ملک میں انصاف کا نظام ختم ہوچکا ہے طاقت کے زور پر انصاف کی حکمرانی نہیں چل سکتی۔صدر پی ٹی آئی سندھ نے مزید کہا کہ فاشسٹ حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ ظلم کی نئی حدیں پار کر رہی ہے۔ اگر عمران خان کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی مکمل ذمہ داری ریاست پر عائد ہو گی۔انہوں نے دعوی کیا کہ عدلیہ کی آزادی مکمل طور پر پامال ہو چکی ہے اور عدالتیں اپنے ہی احکامات پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ ملک میں قانون کا جنازہ نکل چکا ہے، ہر جمہوری آواز کو دبایا جا رہا ہے اور بے گناہ کارکنوں پر جھوٹے مقدمات، جیل ٹرائلز اور تشدد قابلِ مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والا سلوک باقی تمام سیاسی جماعتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔عمران خان کی آواز دبانے والے خود تاریخ کے کوڑے دان میں جائیں گے۔ میڈیا کو ان کے ٹرائل میں شرکت سے روکنا عدلیہ کی توہین ہے، اور اس سب کے باوجود حکومت دعوی کرتی ہے کہ ملک میں جمہوریت ہے، جب کہ اصل میں آمریت مسلط ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم عوام کے چوری شدہ مینڈیٹ کی بحالی اورم عمران خان کی رہائی تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پی ٹی آئی کے قائدین کو 700 دن سے زائد قید میں رکھ کر جمہوریت کو یرغمال بنایا جا رہا ہے، لیکن ہم ہر اس فورم پر جائیں گے جہاں عمران خان کے آئینی حقوق کی بحالی ممکن ہو۔آخر میں انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی رٹ تقریبا ختم ہو چکی ہے، ہم اپنی جدو جہد آئین کی بالادستی، عدلیہ کی خودمختاری اور عمران خان کی رہائی کے لیے ہر محاذ پر جاری رکھیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ حلیم عادل شیخ عمران خان کی عمران خان کو پی ٹی آئی عدلیہ کی
پڑھیں:
تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اب کھل کر اپوزیشن کریں ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، 27 ستمبر کو پشاور میں جلسہ ہوگا، کارکن پوری قوت کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچیں۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کے ذریعے جاری کردہ پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا، یہ جو مرضی کر لیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، میرے اور بشری بی بی کے اوپر جیل میں جو مینٹل ٹارچر ہو رہا ہے وہ عاصم منیر آپ اس لیے کروا رہے ہیں کہ ہم جھک جائیں گے یا ٹوٹ جائیں گے، ہم نے ’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘ پڑھا ہوا ہے اور یہ عہد کیا ہے کہ ہم یزیدیت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائیں گے کیوں کہ یہ شرک ہے۔(جاری ہے)
عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل یحییٰ خان نے فوج کا کندھا استعمال کرکے اپنے اقتدار کو 10 سال تک کھینچنے کیلئے ظلم کا نظام قائم کیا جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹ گیا، عاصم منیر آپ کو فوج نے ایلیکٹ نہیں کیا اور آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ فوج کا کندھا استعمال کرکے 10 سال تک بیٹھیں گے تو پہلے ملک کے حالات پر فوکس کریں کہ آپ نے اس اقتدار کو لمبا کرنے کیلئے کیا کیا کچھ نہیں کیا؟ آپ نے 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن کروایا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کرسکیں پھر الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو آپ نے ووٹ چوری کرکے مینڈیٹ سزا یافتہ مجرموں کے حوالے کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میڈیا سے آزادی چھین لی، 26 ویں ترمیم کے ذریعے آپ نے ججز کو سرکاری محکمہ بنا دیا اور ججز کو کنٹرول کر لیا، آپ نے جمہوریت ختم کردی، آپ نے رول آف لاء ختم کردیا، آپ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ظلم کی داستانیں رقم کیں تو اس کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاری آنا بند ہوگئی جس پر پچھلے تین سالوں میں آپ نے ملک پر قرضہ دگنا کردیا۔