دو ریاستی حل کے سوا فلسطین-اسرائیل تنازعہ کا کوئی متبادل نہیں، فرانسوی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امانوئل میکرون نے فرانس میں ایک بیان جاری کیا۔ اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ وہ بہت اچھے آدمی ہیں۔ مجھے پسند ہیں۔ لیکن اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کی بین الاقوامی کانفرنس میں فرانس کے وزیر خارجہ "ژان نوئل بارو" نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا دو ریاستی حل کے علاوہ کوئی متبادل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف دو ریاستی حل ہی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے جائز خوابوں کو پورا کر سکتا ہے کہ وہ امن و سلامتی کے ساتھ رہیں۔ اس کا کوئی متبادل نہیں۔ دوسری جانب فرانس کے صدر "امانوئل میکرون" نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس فیصلے کا باقاعدہ اعلان، ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کریں گے۔ امانوئل میکرون کا یہ بیان سوشل میڈیا صارفین کے لئے نہایت حیران کن تھا۔ وہ اس لئے کہ فرانس سلامتی کونسل کا پہلا مغربی رکن اور G7 کا پہلا ملک ہے جو یہ قدم اٹھا رہا ہے۔
فرانس کے اس فیصلے نے اسرائیل کو مشتعل کر دیا۔ جس پر امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے بھی کہا کہ یہ فیصلہ صرف حماس کے پروپیگنڈا میں مدد کرتا ہے اور امن کے عمل کو پیچھے دھکیلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 7 اکتوبر کے متاثرین کے منہ پر طمانچہ ہے۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" اس فیصلے پر تلملائے اور اسے بیکار اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امانوئل میکرون نے فرانس میں ایک بیان جاری کیا۔ اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ وہ بہت اچھے آدمی ہیں۔ مجھے وہ پسند ہیں۔ لیکن اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔ واضح رہے کہ آج فلسطین کاز کے لئے اقوام متحدہ میں بین الاقوامی کانفرنس ہو رہی ہے، جس کی مشترکہ صدارت سعودی عرب اور فرانس کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس آج سوموار کو نیویارک میں مقامی وقت کے مطابق شروع ہوئی۔ یہ کانفرنس دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا پُرامن حل تلاش کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے مقصد سے منعقد کی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں امانوئل میکرون دو ریاستی حل نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ کا یقین، غزہ میں حماس کے خاتمے پر زور
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کے دورے کے دوران اعلان کیا کہ واشنگٹن غزہ جنگ میں اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بہتر مستقبل کے حق دار ہیں، لیکن یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک حماس کا خاتمہ نہ ہو۔
یہ بیان انہوں نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں دیا۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے روبیو کے دورے کو امریکا کی واضح حمایت کا پیغام قرار دیا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اسرائیل کا ’سب سے بڑا دوست‘ کہا۔
روبیو نے مغربی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات ’حماس کو مزید شہہ دیتے ہیں‘۔
مزید پڑھیں: قطر پر اسرائیلی حملہ، امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو اسرائیل پہنچ گئے
روبیو کے مطابق، ان کی نیتن یاہو سے ملاقات میں غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے اور مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو ضم کرنے کے حکومتی عزائم پر بھی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ جلد از جلد مکمل ہو، جس کے لیے حماس کو لاحق خطرہ ختم کرنا اور یرغمالیوں کی رہائی لازمی ہے۔
یہ دورہ اس وقت ہوا جب حال ہی میں اسرائیل نے قطر میں حماس رہنماؤں پر حملہ کیا تھا، جو امریکی جنگ بندی منصوبے پر غور کر رہے تھے۔
روبیو نے اعتراف کیا کہ اس حملے نے مذاکرات کو مشکل بنایا، تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ اب بھی قطر کے ’تعمیری کردار‘ کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم قطر کو اس معاملے میں مثبت کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا پیغام، معاشی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار
روبیو اور نیتن یاہو کی پریس کانفرنس کے چند گھنٹوں بعد غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 17 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں زیادہ تر افراد غزہ سٹی سے تعلق رکھتے تھے۔
حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 64 ہزار 800 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکی وزیر خارجہ حماس غزہ غیر متزلزل حمایت مارکو روبیو