اعلیٰ عدلیہ نئے دور میں داخل‘ بنیادی ستون تسلیم کیا جا رہا: جسٹس (ر) ارشاد
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) جسٹس (ر) ارشاد حسن خان، سابق چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ اس وقت ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے جس میں اصلاح، شفافیت اور بروقت انصاف کو بنیادی ستون تسلیم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا حالیہ دنوں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں کوئٹہ بار کے نمائندگان سے مشاورت، قانون و انصاف کمیشن کے اجلاس اور بلوچستان کے وکلاء سے براہ راست مکالمہ نہ صرف قابلِ تحسین ہے بلکہ عوامی سطح پر عدلیہ پر اعتماد کی نئی بنیاد رکھ رہا ہے۔ چیف جسٹس کا یہ کہنا کہ ’’انصاف کے دروازے سب کے لیے برابر کھلے ہیں‘‘ دراصل ایک آئینی اعلان ہے۔ اگر موجودہ مالی سال کے بجٹ میں مختص رقوم کو درست ترجیحی بنیادوں پر عدلیہ کی بہتری کے منصوبوں پر صرف کیا جائے تو آئندہ چند برسوں میں ہم ایک موثر، شفاف، جدید اور عوام دوست عدالتی نظام کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی: چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں داخل
---فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کیلئے تمام صوبائی حکومتیں تعاون کریں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس کے دوران معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے حوالے سے ضروری رولز بنائے جا چکے ہیں، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں ہے، ڈیجیٹل کے حوالے سے مرچنٹ آن بورڈنگ فریم ورک کا اجراء 25 جولائی 2025ء کو کر دیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی، حکومت پالیسی اقدامات سے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان پر جامع عمل درآمد کے لیے صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت ہو گی۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیش لیس معیشت کے لیے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر حکومتیں بھی بھرپور تعاون کریں۔
وزیراعظم کا ہدایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بامعنی مشاورت کو اس پلان کا مستقل حصہ بنایا جائے۔