Express News:
2025-07-28@00:25:17 GMT

ہواؤں کا رخ

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

قومی سیاسی زندگی میں صبر، تحمل، برداشت، رواداری، سنجیدگی، عزت و احترام اور افہام و تفہیم کے رویے عنقا ہوتے جا رہے ہیں۔ عدل و انصاف، احتساب، قانون اور آئین کے ساتھ کھلواڑ مزاج کا حصہ بنتا جا رہا ہے۔ مہذب جمہوری معاشروں میں حکومت اور اپوزیشن افہام و تفہیم سے مل جل کر امور سلطنت چلانے، ملکی سلامتی کو یقینی بنانے اور قومی مفادات کے تحفظ کو ہر صورت مقدم رکھتے ہیں۔

آئین مستند، مقدس اور سپریم ہوتا ہے۔ ملک کے تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض منصبی ادا کرتے ہیں۔ ایوان عدل میں پورا پورا انصاف ہوتا ہے اور ایوان نمایندگان میں تمام معاملات آئین کے مطابق طے کیے جاتے ہیں۔

سر ونسٹن چرچل سے دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک صحافی نے جب یہ سوال کیا کہ ’’مسٹر چرچل! تم جنگ کیسے جیتو گے؟‘‘ تو اس موقع پر چرچل نے تاریخی جملہ کہا کہ ’’اگر عدالتیں عوام کو انصاف دے رہی ہیں تو ہم جنگ ضرور جیت جائیں گے۔‘‘ یہی نظام کی مضبوطی کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت اور انصاف کی اصل روح بھی ہے۔

بدقسمتی سے وطن عزیز میں نظام عدل پر روز اول سے سوالیہ نشانات لگتے رہے ہیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ برسر اقتدار آئے حکمرانوں نے ایسے قوانین بنائے اور ایسی ترامیم پارلیمنٹ سے منظور کرائی گئیں جس نے نہ صرف 1973 کے اصل آئین کا حلیہ بگاڑ دیا بلکہ اس کے مضر اثرات سے ایوان عدل سے لے کر پارلیمنٹ تک سب کا وقار اور اعتبار مجروح ہوا اور آج تک ہو رہا ہے ان نام نہاد ’’اصلاحات‘‘ کا مقصد صرف ایک تھا کہ مخالف سیاسی قوتوں کو دیوار سے لگا دیا جائے یا میدان سیاست سے باہر کر دیا جائے۔

احتساب کے نام پر انصاف کا خون ہوتا چلا آ رہا ہے، لیکن سیاسی پابندیوں نے زبان بندی اور مفادات کی زنجیروں نے سب کے پاؤں جکڑ رکھے ہیں۔ آج بھی کم و بیش قوم کو ایسی ہی صورت حال کا سامنا ہے۔ ماضی کی طرح آج بھی عدالتی فیصلوں پر سوالات و اعتراضات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ہمیشہ کی طرح آج بھی حکمراں عدالتی فیصلوں کی تعریف و تحسین کرتے ہیں اور انھیں انصاف کی سربلندی، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قرار دیتے ہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کے حق میں فیصلہ آ جائے تو سب صحیح ہے اور اگر کسی جرم پر سزا ہو جائے تو عدالتوں پر تنقید شروع ہو جاتی ہے ۔آج تحریک انصاف عدالتی فیصلوں پر معترض اور شکوہ طراز ہے جس کی تازہ ترین مثال 9 مئی کیس میں انسداد دہشت گردی عدالتوں سے پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کو دس دس سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

9 مئی کے واقعات کی کوئی محب وطن حمایت نہیں کر سکتا، ایسے واقعات ہر حوالے سے قابل مذمت ہیں۔ سیاست میں آنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ آپ قانون سے بالاتر ہیں جہاں آپ کو ہر جر م کرنے کا لائسنس مل گیا ہے اور آپ اس حد تک چلے جائیں کہ ریاست کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیں اور سیاسی انتقام اور غصے میں سنگین جرائم کے مرتکب ہوں اور جب آپ کو اس جرم پر سزا ملے تو آپ اسے سیاسی انتقام قرار دے دیں۔

حکومتی اکابرین پی ٹی آئی رہنماؤں کو سنائی گئی سزاؤں کے فیصلے کو خوش آیند اور انصاف کا بول بالا قرار دے رہے ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا عندیہ دے رہے ہیں۔ 5 اگست سے پی ٹی آئی اپنی احتجاجی تحریک کو مہمیز کرنے جا رہی ہے۔

شنید ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے قاسم و سلمان بھی اپنے والد کی رہائی کے لیے احتجاج کو پرجوش بنانے کے لیے پاکستان آنے والے ہیں۔ سزائیں انھیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی طرف مائل کر سکتی ہیں اور ممکن ہے کہ وہ پاکستان آنے کا اپنا ارادہ ملتوی کردیں۔ ہماری ماضی کی تاریخ گواہ ہے کہ عدالتوں سے ملنے والی سزائیں کچھ عرصے بعد انھی عدالتوں سے کالعدم قرار دی جاتی رہی ہیں اور سیاسی رہنماؤں پر قائم مقدمات ختم کیے جاتے رہے ہیں۔

ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے فیصلے کو چار دہائیوں کے بعد عدالت عظمیٰ نے غلط قرار دیا۔ (ن) لیگ کے سربراہ میاں نواز شریف، موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف سمیت متعدد رہنماؤں کی سزائیں انھی عدالتوں نے کالعدم قرار دیں۔ کہا جاتا ہے کہ جب طاقت کے اصل مراکز میں ہواؤں کا رخ بدلتا ہے تو سارا منظرنامہ تبدیل ہو جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی رہے ہیں ہے اور

پڑھیں:

ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے، آئین تو موجود ہے، اس پر عمل نہیں ہوتا، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ملک کو قرضوں کے جال اور آئی ایم ایف کی غلامی میں جکڑنے والے ملک و قوم کا استحصال کر رہے ہیں، لوگوں کا حق مار کر اپنے کاروبار بڑھانے والے جاگیر دار اور وڈیرے ملک کو ایک پائی ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں، حکومت غریب عوام کے پیسے پر چل رہی ہے، جبکہ حکمران آئے روز اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کرکے چھوٹے کسانوں، تاجروں اور عام آدمی کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے، آئین تو موجود ہے، اس پر عمل نہیں ہوتا، عدالتوں سے عوام ہی نہیں، ججز بھی غیر مطمئن ہیں۔ پیسے والا انصاف خرید لیتا ہے، غریب کی نسلیں عدالتوں کے دھکے کھاتی ہیں۔ منصورہ لاہور میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جماعت اسلامی نچلی سطح تک عوام کو انصاف دلانے کیلئے کوشاں ہے، جاگیر دار کسان اور سرمایہ دار اور ٹھیکیدار مزدور کے خون پسینے کی کمائی کھا رہے ہیں، شوگر ملز مافیا حکومت میں بیٹھ کر عوام کو لوٹ رہا ہے، حکمران عوام کا استحصال کر رہے ہیں، ظالم حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کو مہنگائی،بے روز گاری اور لاقانونیت سے نجات دلانے کیلئے ملک کے ہر گوٹھ اور گاؤں اور شہر کے ہر محلہ اور یونین کونسل میں عوامی کمیٹیاں بنا رہی ہے۔یہ عوامی کمیٹیاں نہ صرف ظلم و ناانصافی کیخلاف عوام کو متحد اور منظم کریں گی بلکہ معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک، نوجوانوں کو نشہ سے بچانے اور منشیات کے مکروہ دھندے کے سدباب کیلئے موثر کردار ادا کریں گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری، سرکاری سکولوں کی خستہ حال عمارتوں اوراپ گریڈیشن کیلئے حکمت عملی، بلدیاتی مسائل کے حل اور مساجد کی بہتر دیکھ بھال کیلئے جماعت اسلامی کی عوامی کمیٹیاں مقامی آبادی کو ساتھ ملا کر معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی کا سنگ بنیاد رکھیں گی۔ نوجوان تعلیم اور کھیلوں کیساتھ ساتھ نیکی اور بھلائی کے کاموں میں بھی مقابلہ کریں گے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک کو قرضوں کے جال اور آئی ایم ایف کی غلامی میں جکڑنے والے ملک و قوم کا استحصال کر رہے ہیں، لوگوں کا حق مار کر اپنے کاروبار بڑھانے والے جاگیر دار اور وڈیرے ملک کو ایک پائی ٹیکس دینے کیلئے تیار نہیں، حکومت غریب عوام کے پیسے پر چل رہی ہے، جبکہ حکمران آئے روز اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کرکے چھوٹے کسانوں، تاجروں اور عام آدمی کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے، آئین تو موجود ہے، اس پر عمل نہیں ہوتا، حافظ نعیم
  • آئین موجود‘ عمل نہیں‘ جج بھی غیر مطمئن ہیں: حافظ نعیم
  • جمائما کا سیاسی فیصلہ، قاسم و سلیمان پاکستان سے روک دیا
  • کل)سی31 جولائی کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی
  • تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار
  • کراچی میں سمندری ہواؤں کی رفتار میں کمی، کیا درجہ حرارت بڑھے گا؟
  • ملک کے بعض علاقوں میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
  • پی ٹی آئی کے سزا یافتہ رہنماؤں کو اعلیٰ عدالتوں سے ریلیف ملے گا، اسد عمر
  • میں آئین کی بالادستی اور قوم کی خدمت کیلئے سخت اور طویل سزا کاٹ رہا ہوں، عمران خان