پنجاب اسمبلی میں گداگروں کے خلاف قرارداد منظور، منظم گروہوں پر کریک ڈاؤن کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
پنجاب اسمبلی نے صوبے بھر میں بڑھتی ہوئی گداگری کے خلاف ایک اہم قرارداد منظور کر لی ہے، جس میں نہ صرف پیشہ ور گداگروں کے خلاف مؤثر اقدامات اور بے سہارا افراد کی بحالی اور تربیت کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
یہ قرارداد حکومتی رکن امجد علی جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جسے ایوان نے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے شہری مراکز، چوراہوں، بازاروں، عبادت گاہوں اور ٹریفک سگنلز پر گداگری ایک سنگین سماجی مسئلہ بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا
قرارداد میں نشاندہی کی گئی ہے کہ گداگری کے پیشے کو منظم جرائم پیشہ گروہ ایک کاروبار کی صورت میں استعمال کر رہے ہیں، جہاں خواتین، معذور افراد اور بچوں کا بدترین استحصال کیا جا رہا ہے۔ ایسے عناصر نہ صرف عوام کے لیے پریشانی اور اذیت کا باعث بن رہے ہیں بلکہ معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کے لیے بھی خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔
امجد علی جاوید نے قرارداد میں تجویز دی کہ حکومت فوری طور پر انسدادِ گداگری کے لیے ایک جامع پالیسی تشکیل دے، جس کے تحت پیشہ ور گداگروں اور ان کے نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر قانونی کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی اُن بے سہارا افراد کو فنی تربیت، بحالی کی سہولیات اور معاشی مدد فراہم کی جائے جو مجبوری کے تحت گداگری پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیکٹ چیک: کیا گوجرانوالہ میں بھکاریوں نے والدہ کے چالیسویں پر سوا کروڑ روپے خرچ کیے؟
مزید برآں، قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ مختلف محکموں اور اداروں کے درمیان باہمی رابطہ (انٹرا ڈپارٹمنٹل کوآرڈی نیشن) کو مؤثر اور فعال بنایا جائے، تاکہ اس مسئلے پر مؤثر عملدرآمد ممکن ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھکاری بھیک پنجاب اسمبلی قرارداد گداگروں مسلم لیگ ن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھکاری بھیک پنجاب اسمبلی گداگروں مسلم لیگ ن کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
روس میں کرپشن کریک ڈاؤن، درجنوں عہدیدار گرفتار
2025 میں روسی حکومت نے علاقائی سطح پر بدعنوانی کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا ہے، جس کے تحت درجنوں اعلیٰ حکام کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امور ریجن میں تباہ ہونے والے روسی طیارے کا بلیک باکس مل گیا
آزاد ٹیلیگرام چینل ChTD کی رپورٹ کے مطابق، رواں سال کے آغاز سے اب تک کم از کم 28 علاقائی وزرا، نائب گورنرز اور دیگر اعلیٰ افسران پر رشوت، مالی بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور ریاستی فنڈز کی چوری کے الزامات میں تحقیقات جاری ہیں۔
ان میں سے بیشتر کیس یوکرین سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں دفاعی تعمیرات سے متعلق ہیں۔ ان منصوبوں میں مبینہ گھپلوں نے سیکیورٹی خدشات کو بھی جنم دیا ہے۔
اہم گرفتاریاں:میکسم یگوروف، ٹامبوف کے سابق گورنر، بدھ کو رشوت لینے کے شبے میں گرفتار۔
چیلیابنسک خطے میں ریاستی املاک کے وزیر، گورنر کے چیف آف اسٹاف اور ایک سابق نائب گورنر کو بھی گرفتار کیا گیا۔
کرسک خطے کے سابق گورنر اور ان کے نائب پر سرحدی قلعہ بندی کے منصوبوں میں فنڈز خوردبرد کا الزام ہے۔
کرسک کے سابق گورنر رومن ستاروویت، جن کا ذکر گواہی میں آیا، وزیر ٹرانسپورٹ سے برطرفی کے بعد بظاہر خودکشی کر چکے ہیں۔
دیگر مقدمات:بیلگوروڈ اور بریانسک میں بھی دفاعی منصوبوں میں بدعنوانی کے شبے میں متعدد افراد گرفتار کیے گئے ہیں، جن میں نائب گورنرز، تعمیراتی افسران اور کاروباری شخصیات شامل ہیں۔
روس میں یہ کریک ڈاؤن صدر ولادیمیر پیوٹن کی حکومت کی طرف سے کرپشن کے خلاف سخت رویے کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک یوکرین کے ساتھ جاری تنازع میں دفاعی تیاریوں پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیوٹن روس کرپشن یوکرین