چین میں نجی معیشت کی ترقی کا قانون 20 مئی سے نافذ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
بیجنگ :قومی عوامی کانگریس کی چودہویں اسٹینڈنگ کمیٹی کے پندرہویں اجلاس میں “عوامی جمہوریہ چین کے نجی معیشت کو فروغ دینے کے قانون” کو ووٹنگ کے ذریعے منظور کر لیا گیا۔ اس قانون میں 9 ابواب شامل ہیں، جن میں عمومی اصول، منصفانہ مقابلہ، سرمایہ کاری اور فنانس کو فروغ دینا، سائنسی اور تکنیکی اختراعات، معیاری کاروبار، خدمات کی ضمانت، حقوق کا تحفظ، قانونی ذمہ داری، اور اضافی دفعات شامل ہیں۔ یہ قانون 20 مئی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔نجی معیشت کی ترقی سے متعلق چین کے پہلے بنیادی قانون کی حیثیت سے، یہ قانون نجی معیشت کی ترقی کے عمومی ماحول کو مزید بہتر بنائے گا، تمام اقسام کی اقتصادی تنظیموں کے مارکیٹ کے مقابلے میں منصفانہ شرکت کو یقینی بنائے گا ، نجی معیشت اور نجی اقتصادی عملے کی صحت مند ترقی کو فروغ دے گا اور ایک اعلیٰ سطحی سوشلسٹ مارکیٹ اقتصادی نظام کی تعمیر اور قومی اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی میں نجی معیشت کے اہم کردار کو ادا کرنے میں مدد دے گا ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی دواساز اور طبی آلات بنانے والی کمپنیاں پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کریں،وزیر صحت مصطفیٰ کمال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2025ء) وفاقی وزیر برائے صحت مصطفیٰ کمال نے چین میں منعقدہ انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ انوویشن سنٹر کے کنونشن میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے چینی دواساز اور طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں اور حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ کنونشن میں چین کی اعلیٰ قیادت، شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل، بیلاروس کے نائب وزیر اعظم، رکن ممالک کے وزرائے صحت اور طبی ماہرین نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے بعد مندوبین نے طبی آلات اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نمائش کا دورہ بھی کیا۔(جاری ہے)
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پاکستان میں جاری ٹیلی میڈیسن منصوبوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے درمیان فرق ختم کرنے کے لیے ٹیلی میڈیسن مؤثر حل ہے جس کے فروغ سے بیماریوں کی بروقت روک تھام اور تشخیص ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایک نئے منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت شہریوں کے طبی ریکارڈ کو نادرا کے شناختی کارڈ سے منسلک کرتے ہوئے محفوظ بنایا جائے گا، اس منصوبے کے تحت صحت کے جامع اور مستند ڈیٹا کی مدد سے وزارت صحت عامہ کی زیادہ مؤثر پالیسیاں ترتیب دے سکے گی جس سے بیماریوں کی پیش بندی اور علاج ممکن ہوگا۔ وزیر صحت نے بتایا کہ پاکستان میں روایتی چینی طب کو فروغ دینے کے لیے حکومت پرعزم ہے اور اس حوالے سے عملی اقدامات جاری ہیں۔