وزارت قانون کی ججز ٹرانفر کیلئے سمری میں تضاد ہے،وکیل منیر اے ملک
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر کیس میں وکیل منیر اے ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ وزارت قانون کی ججز ٹرانفر کیلئے سمری میں بھی تضاد ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت ہوئی، وکیل منیر اے ملک نے کہاکہ وزارت قانون کی ججز ٹرانفر کیلئے سمری میں بھی تضاد ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو سیکرٹری قانون نے لکھا کوئی سندھ کا جج نہیں،چیف جسٹس پاکستان کو بھی لکھا گیا اسلام آباد ہائیکورٹ میں سندھ سے کوئی جج نہیں،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ کہنا چاہتے ہیں ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت کا تعلق سندھ سے ہے،جسٹس ثمن رفعت کا تعلق کراچی سے ہے۔
لاہور ہائیکورٹ ؛سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہاکہ پہلی جو سمری تیار ہوئی اس میں اندرون سندھ کا ذکر تھا،یہ انجانے میں غلطی ہو سکتی ہے اندرون سندھ کے بجائے سندھ لکھاگیا، کراچی کو تو اندرون سندھ سے الگ ہی لکھا جاتا ہے،منیر اے ملک نے کہاکہ سمری میں غلطیاں حکومت کی نااہلی اور غیرسنجیدگی کو ظاہر کرتی ہیں،سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت 7مئی تک ملتوی کردی گئی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: منیر اے ملک سپریم کورٹ کورٹ میں نے کہاکہ
پڑھیں:
سابق چیف جسٹس نے وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
سابق چیف جسٹس نے وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے سزا یافتہ ملزمان کو 45 دن میں اپیل کا حق دینے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی جبکہ سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی جانب سے وکیل خواجہ احمد حسین نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے 45 دن گزرنے کے باوجود ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا قانون نہیں بنایا۔درخواست کے مطابق سپریم کورٹ نے 7 مئی کو ملٹری کورٹس کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس میں عدالت نے حکم دیا تھا کہ ملٹری کورٹس سے سزا پانے والے ملزمان کو اپیل کا حق دیا جائے۔ تاہم عدالتی فیصلے کے باوجود حکومت نے تاحال اس حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالتی فیصلے پر عمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، لہذا وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا سپریم کورٹ کے 2ایڈہاک ججز مدت پوری ہونے پرعہدے سے سبکدوش پانچ اگست کا احتجاج، اجازت نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آگیا سپریم کورٹ،عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی 8اپیلیں کل سماعت کیلئے مقرر وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت میں ڈریپ کی میڈیکل ڈیوائسز کی ڈیجیٹلائزیشن کا جائزہ اجلاسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم