Daily Mumtaz:
2025-04-30@09:26:06 GMT

سپریم کورٹ نے لاء کلرکس کی آسامیوں کا اعلان کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT

سپریم کورٹ نے لاء کلرکس کی آسامیوں کا اعلان کر دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لاء کلرکس کی آسامیوں کا اعلان کر دیا۔

ترجمان سپریم کورٹ آف پاکستان کے مطابق اعلیٰ عدلیہ نے لاء کلرکس کی آسامیوں کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں، ان آسامیوں پر تقرری ایک سال کی مدت کیلئے کی جائے گی۔

 

ترجمان کا کہنا ہے کہ کلرک شپ پروگرام کا آغاز جون 2025 سے ہوگا اور اس کے لئے درکار تمام شرائط، اہلیت کے معیار اور درخواست فارم سپریم کورٹ کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں، امیدوار www.

supremecourt.gov.pk پر جا کر فارم حاصل کر سکتے ہیں، جبکہ درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 مئی 2025 رات 11:59 بجے مقرر کی گئی ہے۔

ترجمان سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ درخواستیں مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق ہی قابلِ قبول ہوں گی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ ا سامیوں

پڑھیں:

سپریم کورٹ: جج کا تبادلہ محض ایگزیکٹو ایکشن نہیں ہو سکتا، منیر اے ملک

سپریم کورٹ میں جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور سینیارٹی کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بینچ میں شامل ہیں۔

درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک نے آج بھی دلائل جاری رکھے اور کہا کہ آرٹیکل 200 کا ذیلی سیکشن ون اکیلا نہیں ہے، سیکشن ون کا آرٹیکل 200 کے سیکشن 2 سے لنک ہے۔ جج کا تبادلہ ایک ایگزیکٹو ایکشن ہے، سوال یہ ہے کہ ایگزیکٹو، ججز تبادلے کا اختیار کیسے استعمال کرے گا؟

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا تبادلے کا اختیار استعمال کرنے کے لیے ایگزیکٹو کے لیے کوئی شرط ہے؟ منیر اے ملک نے کہا کہ ایگزیکٹو کے ججز تبادلے اختیار کا جوڈیشل ریویو ہو سکتا ہے۔ ججز تبادلہ کی سمری وزارت قانون نے وزیر اعظم کو بھیجی۔ وزیراعظم نے سمری پر صدر کو ایڈوانس کردی، ججز تبادلہ سمری کی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ آج اپنے دلائل ختم کرلیں گے؟ منیر اے ملک نے بتایا کہ میں کوشش کروں گا کہ آج دلائل ختم کرلوں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ آج ختم کریں گے تو پیر سے کسی اور وکیل کے دلائل شروع ہو سکیں گے۔

منیر اے ملک نے کہا کہ آج آپ کب تک دستیاب ہیں؟ جسٹس محمد علی مظہر نے بتایا کہ بینچ کے ایک رکن نے کراچی نکلنا ہے اس لیے ہم نے ساڑھے 9 بجے کیس رکھا ہے، کل یکم مئی کی چھٹی ہے اس لیے کل اور پرسوں کیس نہیں رکھ سکتے۔

منیر اے ملک نے کہا کہ وزارت قانون کی ججز ٹرانسفر کے لیے سمری میں بھی تضاد ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو سیکریٹری قانون نے لکھا کہ کوئی سندھ کا جج نہیں۔ چیف جسٹس پاکستان کو بھی لکھا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سندھ سے کوئی جج نہیں۔

مزید پڑھیں: ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ ہائیکورٹ کی جج جسٹس ثمن رفعت کا تعلق سندھ سے ہے؟ جسٹس ثمن رفعت کا تعلق کراچی سے ہے۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ پہلی جو سمری تیار ہوئی اس میں اندرون سندھ کا ذکر تھا، یہ انجانے میں کی گئی غلطی ہوسکتی ہے کہ اندرون سندھ کے بجائے سندھ لکھا گیا، کراچی کو تو اندرون سندھ سے الگ ہی لکھا جاتا ہے۔

منیر اے ملک نے کہا کہ سمری میں غلطیاں حکومت کی نا اہلی اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہیں۔ ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی سے متعلق کیس کی سماعت 7 مئی ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی جسٹس محمد علی مظہر جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ منیر اے ملک

متعلقہ مضامین

  • کچی آبادی اگر کچے گھر ہیں تو 90 فیصد بلوچستان کچی آبادی ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
  • وزارت قانون کی ججز ٹرانفر کیلئے سمری میں تضاد  ہے،وکیل منیر اے ملک 
  • لاہور ہائیکورٹ ؛سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری 
  • سپریم کورٹ: جج کا تبادلہ محض ایگزیکٹو ایکشن نہیں ہو سکتا، منیر اے ملک
  • سپریم کورٹ میں لاء کلرک شپ کا سنہری موقع، درخواستیں طلب
  • سپریم کورٹ نے لاء کلرکس کی آسامیوں کا اعلان کر دیا
  • بلڈنگ کنٹرول نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑادیں
  • سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری مل گئی
  • سپریم کورٹ: ایف بی آر کے وکیل کی استدعا پر سپر ٹیکس کیس کی سماعت 5 مئی تک ملتوی