سندھ بلڈنگ، انہدامی کارروائیوں میں من پسندوں کو تحفظ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
کھوڑو سسٹم وسطی میں انہدام اور تعمیرات ساتھ ساتھ ،بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب پر مہربانیاں
ناظم آباد نمبر 2پلاٹ نمبر C8/5پر تعمیرات، انہدام سے محفوظ رکھنے کی ضمانت بھی مل گئی
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں کھوڑو سسٹم کے تحت انہدام اور تعمیرات ساتھ ساتھ جاری ہیں ۔دلچسپ امر یہ ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب علی خان پر سسٹم کی مہربانیاں برقرار ہیں۔ موصوف کے حفاظتی پیکیج میں جاری غیر قانونی تعمیرات انہدامی کارروائی نہ ہونے کی ضمانت کے ساتھ جاری ہیں۔ گزشتہ دنوں 23اپریل کو ناظم آباد نمبر 2 کے پلاٹ نمبر 8/9 پر انہدامی کارروائی کے بعد میڈیا پر واویلا کیا گیا تھا کہ خلاف ضابطہ تعمیرات کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں مگر حقائق اسکے بالکل برعکس ہیں ۔جس کی واضح مثال یہ ہے کہ ایک ہی گلی میں دو رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی جا رہی تھیں جن میںپلاٹ نمبر C 8/9اور C8/5شامل ہیں۔ مگر 8/9 پر انہدامی کارروائی کرتے ہوئے عمارت کو منہدم کردیا گیا جبکہ دوسری عمارت انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل رہی اس وقت بھی ناظم آباد نمبر 2پلاٹ C8/5پر بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب علی خان کے حفاظتی پیکیج میں انہدام نہ ہونے کی ضمانت کے ساتھ خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہے جس پر ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو بھی کارروائی کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں ۔عوامی و سماجی حلقوں میں سوال یہ پیدا ہورہا ہے کہ بدعنوان بلڈنگ افسران کے رائج کردہ حفاظتی پیکیج میں جاری خلاف ضابطہ تعمیرات کے خلاف کارروائی کون کرے گا؟
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: انہدامی کارروائی
پڑھیں:
صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں: مراد علی شاہ
— فائل فوٹووزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ آزاد میڈیا کے لیے محفوظ ماحول پیدا کرنا ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں صحافیوں کے تحفظ کا جامع قانون نافذ ہے، سندھ کمیشن فار پروٹیکشن آف جرنلسٹس عملی و مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے جارہے ہیں، ڈیجیٹل دنیا میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادیِ صحافت کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل نہیں ہوسکتا، صحافیوں پر حملوں میں ملوث عناصر کو ہر گز رعایت نہیں دی جائے گی۔
مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ نفرت انگیز مہمات اور آن لائن ہراسانی کو روکنے کے لیے مربوط حکمتِ عملی بنا رہے ہیں۔ آزاد، محفوظ اور بااعتماد میڈیا کے بغیر جمہوریت کا تصور نامکمل ہے۔