جنوبی وزیرستان، امن کمیٹی دفتر پر دھماکے کے 3 زخمی دم توڑ گئے، اموات 12 ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
پولیس حکام کا بتانا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹراسپتال وانا میں دھماکے میں زخمی ہونے والے 18 افراد تاحال زیر علاج ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان کے علاقہ وانا میں امن کمیٹی کےدفتر کےقریب بم دھماکے کے 3 زخمی دم توڑگئے۔ پولیس کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں امن کمیٹی کے دفتر کے قریب 3 روز قبل ہونے والے بم دھماکے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہوگئی۔ پولیس حکام کا بتانا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹراسپتال وانا میں دھماکے میں زخمی ہونے والے 18 افراد تاحال زیر علاج ہیں۔ واضح رہے 3 روز قبل ہونے والے دھماکے میں امن کمیٹی کا دفتر مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دھماکے میں امن کمیٹی ہونے والے وانا میں
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔